نئی دہلی (نیوزڈیسک) بھارت نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی کی پاکستانی ہم منصب محمد نواز شریف سے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات طے نہیں تاہم وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ اگر سرراہ ملاقات یا مصافحہ ہو گیا تو اس کو ساری دنیا دیکھ لے گی اس قسم کی ملاقات روکنے کےلئے جان بوجھ کر راستے الگ نہیں کئے جارہے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے صحافیوں کو بتایا کہ کوئی دوطرفہ ملاقات طے نہیں ہوئی اور ہم دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ایک ہی ہوٹل میں قیام پذیر ہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان دونوں کی اتفاقی ملاقات روکنے کےلئے کوئی خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تو ترجمان نے کہاکہ ایسا نہیں ۔اگر چلتے مصافحہ ہوگیا تو اس کو سب دیکھ لیں گے ۔پروگرام کے مطابق بھارتی وزیراعظم 25ستمبر کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی طرف سے بلائی گئی ٹھوس ترقی کے بارے میں سربراہ کانفرنس سے خطاب کرینگے جبکہ اس اجلاس سے پاکستانی وزیراعظم 27ستمبر کو خطاب کرینگے ۔دونوں وزرائے اعظم امریکی صدر براک اوباما کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ اور اقوام متحدہ کی امن سرگرمیوں کے بارے میں سر براہ اجلا س میں بھی شرکت کرینگے جہاں ان کا آمنا سامنا ہوسکتا ہے ۔مودی 28ستمبر کو بھارت واپس روانہ ہو جائینگے جبکہ نواز شریف 30ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرینگے اور یکم اکتوبر کو اس فورم سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج خطاب کرینگی جس میں توقع ہے کہ وہ نواز شریف کے خطاب کا جواب بھی دینگی ۔