اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ذیابیطس ایسا مرض ہے جس میں میٹھے کھانے کو نقصان دہ سمجھا جاتا ہے مگر یہ کس حد تک درست ہے؟ بیشتر طبی تحقیقی رپورٹس میں اس تاثر کی نفی کی گئی ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ حالیہ دور میں ذیابیطس سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے امراض میں سے ایک ہے جو کہ دیگر طبی پیچیدگیوں کا باعث بھی بنتا ہے۔ اگرچہ ذیابیطس کے مریضوں کو
اپنی غذا سے میٹھے کو مکمل طور پر نکالنے کی ضرورت نہیں مگر اس کی ایک حد ضرور ہوتی ہے۔ تو اگر ذیابیطس کے مریضوں کو میٹھے کی طلب ہو تو وہ کیا کریں؟ کھجور اس کا بہترین حل ہے۔ کھجور کھانے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟ کھجور ایسا پھل ہے جو میٹھاس سے بھرپور پوتا ہے اور حیران کن طور پر اس میں گلیسمک انڈیکس کی شرح بہت کم ہوتی ہے۔ اس کی تفصیل میں جانے سے پہلے یہ جان لیں کہ کسی پھل میں مٹھاس ذیابیطس کے لیے اتنی اہم نہیں ہوتی جتنی اس میں موجود گلیسمیک انڈیکس (جی آئی)۔ جی آئی ایک پیمانہ ہے کہ جو بتاتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا کتنا حصہ کھانے کے بعد اس میں موجود مٹھاس (گلوکوز) مخصوص وقت میں خون میں جذب ہوسکتی ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز لیول کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا ایسی ہونی چاہئے جو اس لیول کو کنٹرول میں رکھ سکے۔ تو ایسے مریضوں کے لیے 15 گرام کاربوہائیڈریٹ کسی پھل کے ذریعے جسم کا حصہ بننا نقصان دہ نہیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق کھجور کھانے سے بلڈ شوگر لیول نہیں بڑھتا بلکہ یہ جسم کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں اہم غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔ کیا کھجوریں موٹاپے سے نجات کے لیے مددگار ہیں؟ مگر ایک یا 2 کھجوروں سے زیادہ کھانا ضرور نقصان پہنچاسکتا ہے اور کھجور کھانے کے ساتھ ساتھ صحت بخش متوازن غذا کا استعمال بھی ضروری ہے۔ اور اگر ہوسکے تو Medjool کھجوریں اس حوالے سے زیادہ فائدہ مند ہیں جو کہ انتہائی نرم، حجم میں بڑھی اور شیریں ہوتی ہیں۔ ایک تحقیق میں ان کھجوروں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا جس کے دوران 10 صحت مند افراد کو 4 ہفتے تک سو گرام کھجوریں
استعمال کرائی گئیں۔ چار ہفتے بعد محققین نے دریافت کیا کہ ان کھجوروں کو کھانے سے لوگوں کے بلڈ گلوکوز لیول میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جبکہ کولیسٹرول لیول بھی مستحکم رہا۔ اسی طرح عجوہ کھجور بھی امراض کی روک تھام کی جادوئی خصوصیات رکھتی ہے اور ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس کھجور کو کھانا ذیابیطس سے جڑی پیچیدگیوں کی روک تھام یں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔