پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

کم کھانا معدے کو سکڑنے پر مجبور کر دیتا ہے؟

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ کم کھانا شروع کردیں تو کیا معدہ سکڑ جائے گا تاکہ کم غذا سے بھی تسلی ہوسکے؟ ہوسکتا ہے آپ نے یہ سنا ہو کہ اپنی غذا میں کمی لانا معدے کو سکیڑ دیتا ہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ اس میں کوئی سچائی نہیں۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ غذائی مقدار میں کمی کے نتیجے میں خوراک کی اشتہا کم ہوتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ لچکدار معدہ سکڑنے لگتا ہے تاکہ کم غذا سے بھی بھر جائے۔

معدے کی گرمی دور کرنے میں مددگار ٹوٹکے اگر پڑھنے میں مضحکہ خیز لگ رہا ہے تو حقیقت میں یہ واقعی مضحکہ خیز ہی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یقیناً معدہ ربڑ جیسی خصوصیات رکھتا ہے اور اپنا سائز بدل سکتا ہے جو کہ زیادہ کھانے کی صورت می ناسے ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے اور قحط سالی کے دوران زندہ رہنے میں مدد دیتا ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ سکڑنے کے بعد عام مقدار میں کھانے کے بعد وہ دوبارہ معمول کی شکل می نآجاتا ہے اور ہاں وہ کسی صورت چھوٹا نہیں ہوسکتا چاہے آپ بہت کم ہی کھانا کیوں نہ شروع کردیں۔ ایک تحقیق کے مطابق ہر انسان ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے یعنی کوئی موٹا اور کوئی پتلا مگر سب کے معدے لگ بھگ ایک ہی حجم کے ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جسم اپنے افعال کے لیے مناسب مقدار میں کیلوریز کو ذخیرہ کرتا ہے چاہے غذا بہت کم ملے۔ معدے کا سائز ایک ہی ہوتا ہے چاہے وزن جو بھی ہو اگر کم کھانے سے معدہ سکڑ سکتا تو اس کا مطلب تو یہ ہے کہ زیادہ کھانے سے وہ پھیل جانا چاہئے، مگر ایسا ہوتا نہیں، طبی جریدے Gastroenterology میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ہمارا وزن جتنا بھی ہو، ہر ایک کا معدہ لگ بھگ یکساں حجم کا ہوتا ہے۔ اگر آپ کو اب بھی شبہ ہے تو تصور کریں کہ آپ کا جسم مناسب مقدار میں کیلوریز کے لیے ڈیزائن ہوا ہے تاکہ وہ اپنا کام جاری رکھ سکے، یہاں تک اس وقت بھی جب کھانا دستیاب نہ ہو۔ پیٹ کا درد بڑھانے والی

غذائیں تو بہتر ہوگا کہ آپ یقین کرلیں کہ کم کھانے سے معدہ سکڑتا نہیں، درحقیقت انسان جب کم کھاتا ہے تو اسے بھوک کا احساس زیادہ ستانے لگتا ہے کیونکہ اسے لگتا ہے کہ غذائی قلت کا شکار ہورہا ہے اور بھوک بڑھانے والے ہارمون کی مقدار بڑھ جاتی ہے تاکہ غذا کو سامنے دیکھ کر اس سے منہ موڑنا مشکل ہوجائے۔ اسی دوران جسم کا درجہ حرارت اور میٹابولک ریٹ سست ہوجاتا ہے تاکہ قیمتی توانائی کو بچایا جاسکے۔ کھانے کی مقدار میں

اچانک بہت زیادہ کمی کرنا نقصان دہ کیوں؟ طبی ماہرین کا تو کہنا ہے کہ اپنی غذا میں کمی لانا معدے کو تو نہیں سکیڑتا بلکہ یہ موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ جب آپ معمول کی غذا پر واپس آتے ہیں تو جسم کو زیادہ بھوک لگتی ہے اور انسان معمول سے زیاہد غذا کھانے لگتا ہے۔ اگر ڈائیٹنگ کے ذریعے جسمانی وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے غذائی مقدار میں بتدریج کمی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جسم اچانک دباﺅ کا شکار نہ ہوجائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…