اوٹاوا(آن لائن) کینیڈا کے 700 سے زائد فزیشنز اور میڈیکل کے طالب علموں نے نرسوں کی حالت زار کے پیش نظر اْن کے حقوق کے لیے اپنی تنخواہوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں 700 سے زائد فزیشن اورمیڈیکل کے طالب علموں نے نرسوں کی حالت اوران کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آن لائن درخواست پردستخط کرتے ہوئے تنخواہوں میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس مہم کا آغازفیس بک کی اْس پوسٹ کے رد عمل میں دیکھنے میں آیا جو کہ ایک نرس ملی ریچرڈ کی جانب سے پوسٹ کی گئی تھی۔ پوسٹمیں نرس نے اپنی آنسوؤں سے بھری تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نائٹ شفٹ کی وجہ سے بہت تھک گئی ہے کیوں کہ وہ واحد خاتون نرس ہیں جو 70 سے زائد مریضوں کی اکیلے تیمارداری کرتی ہیں اور اسی وجہ سے اْن کے جسم اور پٹھوں میں اتنا شدید درد ہے انھیں نیند تک نہیں آرہی۔نرس نے اپنی پوسٹ میں کیوبیک کے ہیلتھ منسٹر گتن بریٹ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ منسٹر کا صحت کے شعبے میں کامیاب ترین تبدیلی کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے کیوں کہ مجھے نہیں معلوم انھیں اس طرح کی جھوٹی خبریں کون دے رہا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے جب کہ صحت کا پورا نظام بیمار اور مر سا گیا ہے۔ رچرڈ نامی اس خاتون نرس کی اس پوسٹ کو 55 ہزار سے زائد صارفین نے شیئر کیا۔فزیشن کا کہنا ہے کہ تنخواہیں صرف ڈاکٹروں کی بڑھائی جاتی ہیں لیکن اْن کی تں خواہیں نہیں بڑھائی جاتیں جو مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں جب کہ ہمارے پاس پہلے ہی بہت پیسہ ہے لہذا ہماری تنخواہیں کم کی جائیں۔کیوبیک ہیلتھ منسٹر نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ دکھاتے ہوئے اپنے رد عمل میں کہا کہ اگر فزیشنز اور دیگر میڈیکل کے طالب علموں کی تنخواہیں زیادہ ہیں تو وہ اپنی تنخواہیں میری ٹیبل پر رکھ دیں میں اْن تمام پیسوں کا اچھا استعمال کروں گا۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر تنخواہیں کم کرنے کی یہ درخواست ’میڈیسن کیوب کوائس پور لے رجیم نامی‘ تنظیم کی جانب سے 25 فروری کو شروع کی گئی۔