اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اس وقت کتنی شرمندگی ہوتی ہے جب پیاز اور لہسن سے بھرپور غذا کھانے کے بعد کسی سے بات کرتے ہوئے دوسرے فرد کو سانس سے آنے والی بو کے باعث ناک سکیڑتے دیکھتے ہوں؟ پیاز اور لہسن کے بعد سانس میں بو ایک عام مسئلہ ہے اور کافی پریشان کن بھی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ بو کافی دیر تک منہ میں بسی رہتی ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ کچن میں ہی کچھ ایسی عام چیزیں موجود ہوتی ہیں۔
جو پیاز یا لہسن کی وجہ سے منہ میں بسنے والی بو کو سیکنڈوں میں دور کردیتی ہے؟ سانس میں بو کیوں پیدا ہوتی ہے؟ ویسے یہ جان لیں کہ پیاز اور لہسن میں سلفر کمپاﺅنڈ کا اجتماع یکساں ہوتا ہے جو انہیں مخصوص ذائقہ دیتے ہیں اور جب انہیں چبایا جاتا ہے تو منہ میں ایسے گیس خارج کرنے والے بیکٹریا حرکت میں آتے ہیں جو سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔ یہاں وہ آسان ٹوٹکے جانیں جو اس مسئلے کو فوری حل کردیتے ہیں۔ دودھ پینا طبی جریدے جرنل آف فوڈ سائنسز میں شائع ایک تحقیق کے مطابق دودھ قدرتی طور پر لہسن اور پیاز میں موجود بو پیدا کرنے والے کمپاﺅنڈز کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ درحقیقت بازار میں ملنا والا کھلا دودھ اس بو کو موثر طریقے سے کم کرنے میں ملائی سے پاک دودھ کے مقابلے میں زیادہ مفید ہوتا ہے۔ تو پیاز یا لہسن کی وجہ سے منہ میں بو ہوگئی ہے تو ایک گلاس دودھ پینا اسے دور کرسکتا ہے۔ لیموں لیموں میں موجود ترش ایسڈ منہ میں بس جانے والی پیاز اور لہسن کی بو کو دور کرتا ہے۔ لیموں کی جراثیم کش خصوصیات سانس میں بو کا باعث بننے والے بیکٹریا کو ختم کرتا ہے، بس ایک کھانے کا چمچ لیموں کا عرق لیں اور ایک کپ پانی میں ملا کر اچھی طرح مکس کرلیں۔ اب اس محلول سے دو سے تین بار کلیاں کریں، بو ختم ہوجائے گی۔ بیکنگ سوڈا بیکنگ سوڈا بھی اس بو کو دور کرنے کے لیے ایک موثر گھریلو ٹوٹکا ہے، ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا گرم پانی اور چٹکی بھر نمک کے ساتھ ملائیں اور اس محلول سے کلیاں کریں۔
اور اس وقت تک کریں جب تک بو دور نہیں ہوجاتی۔ سانس میں بو سنگین امراض کی علامت چینی کھائیں چینی بھ ایک بہترین حل ہے، اس مین موجود اجزاءسانس میں بو کو بڑھانے والے بیکٹریا کے خاتمے میں مدد دیتے ہیں۔ کچھ مقدار میں چینی کو منہ میں ڈالیں اور چبانے سے پہلے کچھ دیر تک اسے ایسے ہی رکھیں۔ سیب سیبوں میں موجود قدرتی انزائمے سلفر کمپاﺅنڈ کو ٹکڑے کرکے پیاز یا لہسن سے ہونے والی سانس کی بو کے خلاف مقابلہ کرتے ہیں۔ تو ایک گلاس سیب کا جوس پی لیں یا ایک سیب ہی کھالیں۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔