اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انسانی جسم کے اعضا ء مختلف افعال انجام دیتے ہیں اور ہر عضو اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے جبکہ ہمارے پورے جسم کا بوجھ ٹانگوں اور پیروں پر ہوتا ہے لیکن اگر پیر اپنا کام کرنا بند کردیں تو انسان چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتا۔ ایک یا دونوں ٹانگوں کی شریانوں میں خون کے لوتھڑے بننا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، جسے ماہرینِ طب Deep Vein Thrombosis (ڈی وی ٹی)کہتے ہیں۔اس بیماری میں زیادہ تر ٹانگ کا نچلا حصّہ متاثر ہوتا ہے۔ ڈی وی ٹی کا شکار فرد کی شریانوں میں بننے والے بڑے لوتھڑے پھیپھڑوں کو خون کی فراہمی مکمل طور پر بند کرسکتے ہیں یا ان کی وجہ سے دورانِ خون میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے جس سے پھیپھڑے اپنے افعال انجام دینے میں ناکام ہو جاتے ہیں اور انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ڈی وی ٹی کی علامات فوری طور پر ظاہر نہیں ہوتیں اور اس کا شکار افراد دیر سے ڈاکٹر تک پہنچتے ہیں۔
ایسی صورت میں ان کا علاج مشکل اور طویل ہو جاتا ہے۔ اس مرض کی عام علامات میں متاثرہ پیر پر ورم، جلد کی کم زوری، پیر کی ساخت میں فرق آجانا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پیر یا پنڈلی میں شدید درد محسوس ہونااور ڈی وی ٹی سے متاثرہ حصّے کی جلد کی رنگت سرخ ہو جانا بھی شامل ہیں۔اس کی عام علامات میں عملِ تنفس میں رکاوٹ، سینے میں درد، دل کی دھڑکن تیز ہونا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مریض کو کھانسی اور بلغم کے ساتھ خون بھی آنے لگتا ہے۔ طبی ماہرین کے نزدیک ڈی وی ٹی ایک انتہائی پیچیدہ مرض ہے، جس کا تعلق خون میں ہونے والی مختلف تبدیلیوں سے ہے۔
ستّر سال سے زائد عمر اور بلڈ ڈس آرڈر کا شکار افراد کی زندگی کو اس بیماری کی صورت میں خطرہ کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ گھنٹوں ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے یا پیروں کو حرکت نہ دینے سے بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ خصوصاً کسی بیماری کے علاج کی غرض سے سرجری کے بعد مریض کے پیروں کو وقفے وقفے سے حرکت دینی چاہیے۔ اس سلسلے میں معالج کی ہدایت پر عمل کرنا ضروری ہے۔ –
ٹانگوں کی وہ بیماری جس سے لاعلمی جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے
23
اپریل 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں