لاہور۔۔۔۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں نے دو ملزمان کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کردیے ہیں جبکہ دو کو سزائے موت سنائی ہے۔لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت پانے والے دو قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دیے ہیں۔
عدالت نے یہ حکم دو قیدیوں محمد فیض اور محمد شریف کے اہل خانہ کی درخواستوں پر دیا ہے۔
محمد فیض اور محمد شریف کو 14جنوری کو فیصل آباد جیل میں پھانسی دی جانی تھی۔ دونوں قیدیوں پر لانس نائیک اور حوالدار کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قیدیوں کی سزا کے خلاف اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث ڈیتھ وارنٹ منسوخ کیے ہیں۔
عدالت کو قیدیوں کے اہل خانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ فیصل آباد نے حقائق چھپا کر ڈیتھ وارنٹ حاصل کیے ہیں اور عدالت کو یہ نہیں بتایا گیا کہ دونوں قیدیوں کی اپیلیں اعلیٰ عدالت میں زیر سماعت ہیں۔دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے قیدی محمد فیض کے ڈیتھ وارنٹ پر عمل درآمد معطل کر دیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ کے رو برو محمد فیض کی درخواست کی سماعت کے دوران جیل سپرنٹنڈ نٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی سرزنش کی اور کہا کہ جب تک تمام اپیلیں مسترد نہ ہو جائیں تب تک ڈیتھ وارنٹ حاصل نہیں کیے جا سکتے۔دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس کے افسر کو قتل کرنے کے الزام میں دو ملزمان کو موت کی سزا سنا دی ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو دو دو مرتبہ پھانسی دی جائے۔ملزمان اکبر علی اور منصب علی پر الزام ہے کہ انھوں نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) محمد سرور کو قصور کے علاقے میں قتل کر دیا تھا۔پولیس نے ملزمان کے خلاف 2013 میں چالان عدالت میں پیش کیا تھا۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو دو دو لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی ہے۔
دو ملزمان کی پھانسی ٹل گئی، دو کو سزائے موت
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں