اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والوں کیلئے خوشخبری، نیپال کی حکومت نے فیس کم کر دی

datetime 2  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کٹھمنڈو۔۔۔۔ دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کے لیے 2015 ایک اچھی خبر کے ساتھ شروع ہوا ہے اور وہ یہ کہ نیپال کی حکومت نے ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھنے کے خواہشمند افراد سے لی جانے والی فیس میں کمی کر دی ہے۔نیپالی حکومت کی جانب سے یہ اعلان نئے سال کے آغاز پر کیا گیا ہے۔دنیا کا بلند ترین پہاڑ سر کرنے کے خواہشمند افراد کو اب سابقہ فیس کا نصف سے بھی کم ادا کرنا ہوگا۔ماضی میں نیپال آنے والے غیر ملکی کوہ پیما حکام کو 25 ہزار ڈالر بطور فیس ادا کرتے تھے تاہم اب یہ رقم کم کر کے 11 ہزار ڈالر کر دی گئی ہے۔نیپالی حکام نے ماؤنٹ ایورسٹ کے علاوہ دیگر پہاڑوں پر چڑھنے کی فیس بھی کم کی ہے۔
نیپال کے محکمہ سیاحت کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ملک میں کوہ پیمائی کو فروغ دینا ہے۔
تاہم اس فیصلے سے کچھ کوہ پیما خوش نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایورسٹ پر چڑھنے والے افراد کی تعداد پہلے ہی زیادہ ہے اور فیس میں کمی سے اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے جو ماحول کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
نیپالی حکومت نے گذشتہ برس ہی ایورسٹ سر کرنے کے لیے جانے والے تمام کوہ پیماؤں اور ان کے مددگار عملے کے لیے پہاڑ سے اترتے ہوئے آٹھ کلو کوڑا کرکٹ ساتھ لانا لازمی قرار دے دیا ہے۔
ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 29029 فٹ یا 8848 میٹر ہے اور ہر سال یہاں کوہ پیمائی کی 30 مہمات جاتی ہیں۔ان مشنز سے حاصل ہونے والی فیس نیپال میں سیاحت سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کا اہم حصہ ہے۔اس وقت ماؤنٹ ایورسٹ پر مہم جوئی پر کم از کم ایک لاکھ ڈالر مجموعی خرچ آتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…