اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف سے 18رکنی افغان پارلیمانی وفد نے وفاقی دار الحکومت میں ملاقات کی۔
افغان پارلیمانی وفد مشرانوں جرگہ اور اولسی جرگہ پر مشتمل تھا جس کی سربراہ سینیٹر باز محمد زرمتی کر رہے تھے جبکہ اس میں 18 ارکان شامل تھے۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکریٹری جنرل مشاہد حسین ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سید افراسیاب خٹک اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاؤ بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے سانحہ پشاور پر یکجہتی کے اظہار کا افغان حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان پاکستان کےمفاد میں ہے، دونوں ممالک مضبوط سیاسی تعلقات اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف اپنی سر زمین ہرگز استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغانستان کے عوام پاکستانیوں کے دل میں بستے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملک اقتصادی شراکت داری اور باہمی تجارت کا فروغ چاہتے ہیں، وفود کے تبادلے دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے میں مفید ہیں۔
شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ’ضرب عضب‘ نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک اور بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ اشرف غنی ستمبر میں افغانستان کے صدر بنے ہیں جس کے بعد وہاں اداروں کی تنظیموں کا عمل جاری ہے جبکہ پڑوسی ممالک سے روابط کو استوار کیا جا رہا ہے۔
رواں ماہ سانحہ پشاور میں 132 بچوں سمیت 144 افراد کی ہلاکت کے بعد پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی افغانستان کا دورہ کیا جس میں دونوں ممالک کی سرحد پر عسکریت پسندوں کے خلاف آپریش کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آپریشن کے بعد عسکریت پسند سرحد پار افغانستان کے مختلف اضلاع میں چلے جاتے تھے۔a