بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ قتل کی فرضی سازش پر مبنی فلم نے ڈیڑھ کروڑ ڈالرکما لئے

datetime 29  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن۔۔۔۔سونی پکچرز کی متنازع فلم ’دا انٹرویو‘ اپنی ریلیز کے صرف چار دن بعد ہی آن لائن پر اس سٹوڈیو کی آج تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی ہے۔یہ فلم کرسمس کے موقعے پر 24 د سمبر کو ریلیز ہوئی تھی اور اپنی ریلیز کے بعد 27 دسمبر تک یہ 20 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہے۔اس دوران اس نے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کا بزنس کیا ہے۔یہ فلم شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے قتل کی فرضی سازش پر مبنی ہے جس کی ریلیز پہلے تو روک دی گئی تھی لیکن بعد میں سونی پکچرز نے اپنے فیصلے میں تبدیلی کرتے ہوئے اسے مختصر پیمانے پر ریلیز کر دیا۔اس فلم نے شمالی کوریا کو ناراض کیا اور یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ سونی سٹوڈیوز پر ہونے والے سائبر حملے میں اس ملک کا ہاتھ تھا۔سونی پکچرز کی یہ فلم شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو قتل کرنے کی فرضی سازش پر مبنی ہے۔ہیکنگ کا یہ حملہ ’گارڈیئن آف پیس‘ یعنی امن کے رکھوالے نامی گروپ کی جانب سے کیا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں سونی پکچرز کی بعض آنے والی فلموں کے سکرپٹ، خفیہ ای میلز اور اداکاروں کی تنخواہ کے راز افشا کر دیے گئے تھے۔اس کے بعد اس فلم کی ریلیز کے نتیجے میں مزید حملوں کی دھمکی دی گئی تھی جس کی وجہ سے سونی پکچرز نے اس کی ریلیز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔لیکن امریکی صدر سمیت بہت سے لوگوں نے اسے اظہار رائے کی آزادی پر آنچ سے تعبیر کیا تھا۔امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے اپنی تازہ تفتیش میں کہا ہے کہ ہیکنگ کے شواہد شمالی کوریا کی جانب اشارہ کرتے ہیں جبکہ شمالی کوریا نے اس سے انکار کیا ہے، تاہم اسے اچھا عمل بتایا ہے۔آن لائن ریلیز ہونے والی یہ سونی سٹوڈیوز کی کامیاب ترین فلم ہے۔سونی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس فلم کو امریکہ اور کینیڈا میں گوگل کی سروسز یوٹیوب اور پلے اور مائیکروسافٹ کے ایکس باکس ویڈیو اور اپنی مخصوص ویب سائٹ پر 5.99 ڈالر قیمت پر 48 گھنٹوں کے لیے کرائے پر فراہم کیا گیا تھا، جبکہ اس کی مستقل قیمت 14.99 ڈالر رکھی گئی تھی۔اگرچہ اسے امریکہ کے بڑے سینماؤں میں نہیں دکھایا گیا تاہم محدود پیمانے پر ریلیز کے باوجود اسے خاصی پذیرائی ملی۔سنیچر کو ایک بیان میں شمالی کوریا میں این ڈی سی کے ترجمان نے فلم کی ریلیز کے لیے امریکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اس غیر ایماندار اور رجعت پسند فلم کے ذریعے ڈی پی آر کے (شمالی کوریا) کے رہنما توہین کی گئی ہے اور اس کا مقصد دہشت گردی کو ہوا دینا ہے۔‘بیان میں کہا گیا کہ صدر اوباما اس فعل کے اہم مرتکب ہیں جنھوں نے امریکہ میں سینیما کو بلیک میل کرتے ہوئے سونی پکچرز کو فلم کی ریلیز کے لیے مجبور کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…