بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

امریکی فلم 'دی انٹرویو' نے کھلبلی مچادی۔شمالی کوریا امریکہ پر برس پڑا! آخر اس فلم میں کیا ہے؟

datetime 28  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شمالی کوریا نے اپنے رہنما کم جون ان کے قتل کے افسانوی پلاٹ پر مبنی ہولی وڈ فلم دی انٹرویو کی ریلیز پر امریکی صدر باراک اوباما کی مذمت کی ہے۔

شمالی کوریا کی قومی دفاعی کمیشن (این ڈی سی) نے امریکا پر ملکی انٹرنیٹ مفلوج کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکی صدر کو “عاقبت نااندیش” قرار دیا ہے۔

یہ متنازع فلم کچھ امریکی سینماﺅں اور آن لائن ریلیز کی گئی جبکہ سینکڑوں سینماﺅں نے بھی آگے بڑھ کر اسے پردہ اسکرین پر دکھانے کی پیشکش کی تاہم بڑی تعداد ایسے سینماﺅں کی تھی جنھوں نے اسے اپنی اسکرین پر نہ دکھانے کا فیصلہ کیا۔

اس فلم میں شمالی کورین صدر کو ایک بے رحم اور مسخرے کے طور پر پیش کیا گیا ہے اور کم جونگ ان کو اس فلم سے جن مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے وہ یہ ہے کہ اگر یہ یو ایس بی کے ذریعے شمالی کوریا اسمگل ہوگئی تو یہ عوامی رائے پر کافی اثر انداز ہوسکتی ہے۔

شمالی کورین کمیشن کے جاری کردہ بیان میں اس فلم کی ریلیز پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ ان کے سپریم لیڈر کے وقار کو نقصان پہنچانے اور دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر مرکزی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے سونی پکچرز کو اس فلم کی ریلیز کے لیے مجبور کیا گیا اور وہ ہمیشہ ہی ایسے اقدامات کرتے ہیں جیسے بندر کسی برساتی جنگلات میں حرکتیں کرتے نظر آتے ہیں۔

یہ پہلی بار ہے کہ کوئی بھی فلم سینما گھروں اور آن لائن پر ایک ساتھ دکھائی جا رہی ہے۔

سونی پکچرز نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے بارے میں بنائی جانے والی اس مزاحیہ فلم کو سائبر حملے کے بعد ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

امریکہ نے ان حملوں کا الزام شمالی کوریا پر عائد کیا تھا جس کی شمالی کوریا نے تردید کی تھی۔

سونی پکچرز نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے اس کامیڈی فلم کو کرسمس کے دن ریلیز کیا۔

امریکی صدر سمیت ناقدین کی بڑی تعداد نے انتباہ کیا تھا کہ اگر فلم پر پابندی لگائی گئی تو اظہار رائے کی آزادی خطرے کی زد میں آجائے گی۔

سونی پکچرز پر کامیاب حملہ کرنے والے ہیکروں کے گروپ نے دھمکی دی تھی جو سینما گھر بھی اس فلم کی نمائش کریں گے انھیں اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…