ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کی فوجی عدالتوں کی سختی سے مخالفت، انکو ڈر کس چیز کا ہے؟ پڑھنے کیلئے کلک کریں

datetime 24  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کی حمایت تو کر سکتے ہیں لیکن فوجی عدالتیں قائم کرنے کی حمایت نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ دہشت گردوں کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے انسداد دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی کی جانب سے فوجی عدالت کے قیام کی تجویز پیش کی گئی ہے لیکن اجلاس میں اس پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا مشترکہ ہنگامی اجلاس منگل کی شب پاکستان، لندن اور اسلام آباد میں ہوا جس میں ایم کیوایم کے سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام ترریاستی وسائل استعمال کیے جائیں۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیو ایم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام کی کسی بھی قیمت پر حمایت نہیں کرے گی۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگر سول حکومت دہشت گردی سے نمٹنے سے قاصر ہے تووہ اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدارچھوڑدے، فوجی عدالتیں قائم کرنے سے بہتر ہے کہ پورے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی بقاء وسلامتی، عوام کی جان ومال کے تحفظ اور مذہب کے نام پر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کی حمایت تو کر سکتی ہے لیکن فوجی عدالتیں قائم کرنے کی حمایت نہیں کر سکتی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی کے پہلے مرحلے میں ایم کیو ایم کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف، جمعیت علمائے اسلام(ف) اور پیپلز پارٹی نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی ہے۔

جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…