بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

روس سے مارچ سے قبل ایل این جی کی سپلائی شروع ہو نے کا امکان

datetime 23  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد۔۔۔۔ پاکستان اورروس نے کراچی سے لاہور تک ایل این جی پائپ لائن بچھانے کے ایک ارب 70کروڑڈالر کے منصوبے پر دستخط کردیے ہیں۔امکان ہے کہ اگلے سال مارچ سے قبل ایل این جی کی سپلائی شروع ہوجائے گی۔پاکستان اورروس کے مابین کئی دہائیوں بعددفاعی شعبے میں معاہدہ کے بعد یہ پہلا توانائی منصوبہ ہے۔اس توانائی معاہدہ پرروسی وزیر دفاع کے دورہ کے موقع پردستخط ہوئے۔جنرل ضیا کیاقتدارمیں ا?نے سے پہلے روس نے کراچی میں اسٹیل ملز لگانے میں مددکی اورا?ئل اینڈگیس ڈویلپمنٹ کمپنی کے ساتھ بھی تعاون کیا۔یہ کمپنی تیل وگیس کی تلاش کیلئے ابھی تک روس سے ملنے والے ا?لات استعمال کررہی ہے۔پاکستان اس وقت ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے متبادل کے طور پر دوایل این جی پائپ لائن منصوبوں پرکام کررہاہے ،ان منصوبوں میں ایل این جی گوادر پائپ لائن اورکراچی سے لاہور ساؤتھ پائپ لائن شامل ہے۔حکومت نے گوادرایل این جی پائپ لائن اورٹرمینل کے قیام کیلئے چین کے ساتھ تین ارب ڈالر کے معاہدے پربھی دستخط کئے ہیں۔قبل ازیں پاکستان نے روس اورچین کو ایران پاکستان گیس پائپ لائن بچھانے کی پیشکش کی تھی لیکن ایران پرپابندیوں کے باعث دونوں ملک پیچھے ہٹ گئے۔ذرائع نے بتایاروسی وزیردفاع کے حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پرپاک روس مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس میں ماسکو کو ایک ارب 70کروڑ ڈالر مالیت کی کراچی تا لاہور ایل این جی پائپ لائن بچھانے کی پیشکش کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں دونوں ملکوں کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اچھی پیشرفت ہوئی۔سرکاری حکام نے بتایاکہ ایل این جی ٹرمینل پرکام جاری ہے اوراگلے سال مارچ تک ایل این جی کی فراہمی شروع ہوجانے کاامکان ہے۔تیل وگیس کے ریگولیٹری ادارے اوگرا نے ایس این جی پی ایل اورایس ایس جی سی کومذکورہ پائپ لائن کیلئے صارفین سے اضافی فنڈزلینے کی اجازت دیدی ہے۔ایل این جی منصوبہ کیلئے ایس این جی پی ایل 75 کروڑ ڈالر جبکہ ایس ایس جی سی 30 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کامنصوبہ بنایاہے۔حکومت ساؤتھ ایل این جی پائپ لائن کی تعمیر کاٹھیکہ حکومتی سطح پر روس کودیناچاہتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…