اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے مختلف درآمدی اشیاء پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی میں نمایاں کمی کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ یہ رعایتیں یکم جولائی سے نافذ العمل ہو چکی ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق موبائل فون سم کارڈز پر ڈیوٹی کی شرح 15 فیصد سے کم کرکے 12 فیصد مقرر کی گئی ہے، جبکہ نئی گاڑیوں اور منی وینز پر بھی ٹیکس کی شرح میں واضح کمی کی گئی ہے، جس کے بعد یہ ڈیوٹی کم ہوکر 10 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
اسی طرح درآمد شدہ ایس یو ویز پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 44 فیصد کی کمی کی گئی، جس کے بعد اب ان پر 50 فیصد ڈیوٹی لاگو ہو گی۔ پرندوں کے انڈے، مچھلی اور مرغی پر ڈیوٹی گھٹا کر بالترتیب 10 اور 5 فیصد کر دی گئی ہے۔کتے اور بلیوں کے خوراک پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کو 5 فیصد کمی کے بعد 40 فیصد کر دیا گیا، جب کہ ریٹیل پیک میں دستیاب انسٹنٹ کافی پر بھی ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔
تمباکو پر ڈیوٹی میں 40 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کھجور، ناریل، کاجو اور برازیلی گری دار میوے پر ڈیوٹی 16 فیصد تک کم کر دی گئی۔ انجیر، ایوکاڈو، انناس، آم اور امرود پر بھی ٹیکس کی شرح میں 20 فیصد کمی کی گئی ہے، جب کہ پپیتا اور سیب پر ڈیوٹی کی شرح 45 فیصد سے گھٹ کر 36 فیصد ہو گئی ہے۔مزید یہ کہ گری دار میووں پر ڈیوٹی میں 4 فیصد کی کمی کی گئی ہے، فریز کی گئی مچھلی پر ٹیکس نصف ہوکر 17.5 فیصد پر آ گیا ہے، جبکہ پنیر اور دہی کی درآمد پر اب 50 فیصد تک کم ڈیوٹی لاگو ہوگی۔وفاقی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات مہنگائی میں کمی، عوامی ریلیف اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے ہیں۔