اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، جس میں فنانس بل 2025 کی شق نمبر پانچ کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل میں کئی اہم ترامیم شامل کی گئیں، جن میں سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔فنانس بل میں ٹیکس نظام کو شفاف بنانے کیلئے سیلز ٹیکس سے متعلق فراڈ کے قوانین میں بھی سختی کی گئی ہے۔
نئے ضوابط کے تحت اب سیلز ٹیکس میں جعلسازی، جیسے انوائس میں رد و بدل، ڈیٹا میں جان بوجھ کر غلط معلومات دینا یا شواہد کو مٹانا، سب کو ٹیکس فراڈ تصور کیا جائے گا۔علاوہ ازیں، بل میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ ٹیکس فراڈ میں ملوث کمپنی یا فرد کے متعلقہ افسر کو باقاعدہ طور پر تین نوٹس دینا لازمی ہوگا۔ اس کے بغیر کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ایک اور نمایاں ترمیم کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ سے متعلق تحقیقات خفیہ نہیں ہوں گی بلکہ شفاف طریقے سے کی جائیں گی۔ تاہم، اگر ملزم خود انکوائری میں شامل ہو جاتا ہے تو اسے فوری طور پر گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ان ترامیم کا مقصد ٹیکس نظام میں شفافیت لانا اور سیلز ٹیکس سے بچنے کے حربوں کا مؤثر سدباب کرنا ہے۔