جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

لکسس ہوٹل’ عطا آباد جھیل میں گندا پانی چھوڑنے کیخلاف غیرملکی سیاح کی شکایت کام کرگئی

datetime 18  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)گلگت بلتستان کے مشہور سیاحتی مقام عطا آباد جھیل پر ماحولیاتی آلودگی کے معاملے پر مقامی ہوٹل کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ حکام نے جھیل میں گندے پانی کے اخراج کی شکایت پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ہوٹل کا ایک حصہ سیل کر دیا اور 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

تفصیلات کے مطابق، ایک غیر ملکی وی لاگر کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ نشاندہی کی گئی کہ عطا آباد جھیل کے کنارے قائم ایک معروف ہوٹل کی جانب سے آلودہ پانی جھیل میں چھوڑا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف پانی کی شفافیت متاثر ہو رہی ہے بلکہ بدبو بھی پھیل رہی ہے۔ وی لاگر نے دعویٰ کیا کہ جھیل کا پانی صاف اور نیلا ہے، مگر ایک خاص مقام پر یہ گدلا اور بدبودار ہو جاتا ہے، جو مبینہ طور پر ہوٹل کی جانب سے خارج ہونے والے پانی کا نتیجہ ہے۔اس معاملے پر ضلعی انتظامیہ اور ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے کارروائی کرتے ہوئے ہوٹل کے اس حصے کو بند کر دیا جو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔

ڈپٹی کمشنر ہنزہ، اسسٹنٹ کمشنر گوجال اور ڈائریکٹر EPA نے مشترکہ کارروائی میں ہوٹل کا معائنہ کیا اور ماحولیاتی اور صحت و صفائی کے اصولوں کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا۔انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ عطا آباد جھیل کے اطراف تمام ہوٹلوں کا مکمل معائنہ کیا جائے گا تاکہ ماحولیاتی ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔دوسری جانب، ہوٹل “لکسس ہنزہ” کی انتظامیہ نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھیل کے پانی کی گدلاہٹ ان کی وجہ سے نہیں بلکہ قدرتی برساتی نالے کی وجہ سے ہے جو اس مقام پر جھیل میں شامل ہوتا ہے، اور اس عمل کو آلودگی سے جوڑنا درست نہیں۔ہوٹل کے ڈائریکٹر شان لشاری کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ صفائی کے تمام اصولوں کی پابند ہے اور جھیل کو آلودہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ تاہم، حکومتی اقدامات کے بعد معاملے کی مزید چھان بین جاری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…