بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

ایران۔ اسرائیل جنگ، پاکستان نے کیا چیز ذخیرہ کرنا شروع کر دی؟

datetime 18  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے پیش نظر پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی اور ذخائر کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کی صدارت سید نوید قمر نے کی، جس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے ایران اسرائیل کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران دنیا کا چھٹا بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے اور اگر آبنائے ہرمز سے تیل کی ترسیل متاثر ہوئی تو اس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

عمر ایوب نے مزید کہا کہ اگر جنگ شدت اختیار کرتی ہے تو پاکستان کی تیل کی درآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کا براہ راست اثر ملکی بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر پڑ سکتا ہے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ حکومت موجودہ علاقائی صورتحال کا باریک بینی سے تجزیہ کر رہی ہے۔ ان کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں ممکنہ اتار چڑھاؤ اور اس کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوچکا ہے، اور اب پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی اور ذخیرہ اندوزی کی صورتحال کا بھی تفصیل سے معائنہ کیا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…