کراچی(این این آئی)پاکستان نے پچھلے 10 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 8.6 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے ہیں۔حاصل کیے گئے قرضوں میں سے 6.5 ارب ڈالر یعنی 75 فیصد قرض صرف چین سے لیا گیا۔ سرکاری دستاویزات میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے دبائو کی وجہ سے
پہلی بار چین سے حاصل کیے جانے والے تمام اقسام کے قرضوں کی تفصیل جاری کردی۔رواں مالی سال جولائی تا اپریل کے دوران غیرملکی قرضوں کی تقسیم کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ٹو اور کے تھری، اور چائنا سیف ڈپازٹس کے لیے وفاقی قرضوں کو ظاہر کررہی ہے۔ قبل ازیں جولائی 2018 میں اسلام آباد نے چین سے 2 ارب ڈالر چائنا سیف ڈپازٹس وصول کیے تھے۔ جنھیں اسٹیٹ بینک کی بکس میں بھی ظاہر کیا گیا تھا۔چائنیز سیف ڈپازٹس کا وفاق کے قرضوں کے طور پر اظہار چین کی جانب آئی ایم ایف کی جانب دارانہ اپروچ کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے 2 ارب ڈالر کا قرض لیا ہے مگر یہ قرضے چائنیز سیف ڈپازٹس کے ساتھ ظاہر نہیں کے گئے۔پاکستان اپنے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے طویل مدت سے چینی قرض کا سہارا لے رہا ہے مگر یہ پہلی بار ہے جب چین کے مرکزی بینک کے ڈپازٹس وزارت خزانہ کے قرضوں کے اعدادوشمار میں شامل کیے گئے ہیں۔