لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف )کے چئیرمین عرفان اقبال شیخ نے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں یکمشت پانچ سے چھ روپ تک اضافہ کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت منجمد کرے وگرنہ معیشت کو بھاری نقصان ہو گا ،ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے صنعتی پیداوار متاثر ہوگی کیونکہ روپے کی بے قدری کے باعث درآمدی خام مال کی قیمت بڑھے گی ۔
جس کی وجہ سے ملک کے اندر ہونے والے مصنوعات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگااور ملک میں مہنگائی کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔بیٹھے بٹھائے ملک پرقرضے480 ارب روپے بڑھ گئے ہیںجوکہ تجارتی خسارے پر مزید بوجھ ہو گا ۔چیئرمین پیاف نے کہا کہ سٹیٹ بنک اور فاریکس کمپنیاں بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اور ڈالر کی قدر میں اضافہ روکنے کے لیے سخت ترین اقدامات کریں۔وائس چیئرمین پیاف تنویر احمد صوفی اور خواجہ شاہزیب اکرم نے اس موقع پر کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے صنعتی پیداوار متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ بھی بڑھے گا اس لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جن کے باعث ادائیگیوں میں تواز ن قائم ہو اور تجارتی خسارہ میں کمی ہو۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ملکی معیشت کیلئے خطرہ کی گھنٹی ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ڈالر کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت ترین اقدامات کرے وگرنہ برآمدات مزید مشکلات کا شکار ہونگی، افراط زر کی شرح بڑھ جائے گی جس سے معاشی چیلنجز مزید شدت اختیار کریں گے۔