لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں زیرتعلیم طالب علموں کے لئےایک بڑی خوشخبری کہ رامریکہ نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں تعاون کاپروگرام متعارف کرادیاہے جس کے تحت طالب علم اپنی تحقیق کےلئے پانچ کروڑروپے کافنڈحاصل کرسکتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق
امریکہ نیشنل اکیڈمی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی کے ایک پاکستان میں کام کرنے والے ادارے کایہ پروگرام ایچ ای سی کے تحت چلے گاجبکہ اس پروگرام کامقصد پاکستانی اورامریکی سائنسدانوں میں تعاون بڑھاناہے امریکہ اورپاکستان کے مشترکہ ریسرچ فنڈکےلئے ایک سے تین سال کےلئے درخواستوں کی موصولی شروع کردی گئی ہے جبکہ اس کی آخری تاریخ 13جنوری 2017ہے ۔
پاکستان میں ریسرچ کے میدان میں کام کرنے والے طلبادرج ذیل شعبوں میں اپنی پروپوزل دے سکتے ہیں ان میں ہیلتھ اینڈسکیورٹی ،ایجوکیشن ،ہیلتھ اینڈمیڈسنز،ایگریکلچر،واٹراینڈسینی ٹیشن ،انورائرمنٹل سائنسز،انرجی اینڈری نیوئل انرجی ،سوشل سائنسز،اکنامک ڈیویلپمنٹ ،ڈیموکریسی اینڈگورننس اورفوڈسکیورٹی شامل ہیں ۔پاکستان اورامریکہ کے درمیان 2003کے درمیان اس معاہدے میں توسیع ہوئی تھی جس میں
دونوں ممالک میں سائنس اور تعلیم کے شعبوں کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور تعلیم میں مشترکہ مفادات کیلئے باہمی تعاون کا ایک فریم ورک تیار کیا گیا تھاجبکہ 2005میں عالمی ترقی کے امریکی ادارے یوایس ایڈنے اس پروگرام کی حمایت کےلئے وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی اورایچ ای سی کے ساتھ شمولیت اختیارکی تھی جبکہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے 2008میں اس پروگرام کوسپانسرکرنے کےلئے شمولیت اختیارکی تھی ۔