منگل‬‮ ، 13 مئی‬‮‬‮ 2025 

برطانیہ میں کم عمری کی شادی پر پابندی لگا دی گئی

datetime 28  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی )انگلینڈ اور ویلز میں بچوں کی شادی پر پابندی کا ایک نیا قانون نافذ کردیا گیا جسے بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں نے اپنی فتح قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے نے بتایاکہ میرج اینڈ سول پارٹنرشپ قانون (شادی کی کم از کم عمر2022 کے مطابق بچوں کو شادی کی طرف دھکیلنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے

بچوں کی کم عمری میں شادی کرانے والوں کو سات سال تک قید ہوسکتی ہے۔ اس قانون کے لیے گزشتہ سال اپریل میں شاہی منظوری حاصل کرلی گئی تھی۔اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایرانی اور کرد خواتین کے حقوق کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیانا نے بتایا کہ یہ قانون بچوں کے حقوق کے شعبے میں ایک بڑے قدم کو ظاہر کر رہا ہے۔ ڈیانا نے کہا ہم نے اس تبدیلی کے لیے ایک دہائی تک مہم چلائی ہے۔ کیونکہ شادی کے بعد بچے کو عمر بھر کا نقصان نہیں اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا میں ہر ایک سے قانون میں اس اہم تبدیلی کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی بات کرتی ہوں۔ جو لوگ بھی جانتے ہیں کہ کسی بچے کو شادی کے خطرے کا سامنا ہے وہ اس بچے کی مدد کریں۔ غیرت سے متعلق بدسلوکی میں جبری شادی بھی شامل ہے۔ جب لڑکیوں یا خواتین کو اجنبیوں سے شادی کے لیے بیرون ملک لے جایا جاتا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے نے اس سے قبل بھی انتباہ کیا تھا کہ ہر سال سینکڑوں برطانوی لڑکیوں کی شادی کی جا رہی ہے کیونکہ برطانیہ کا قانون ان کو مناسب طریقے سے تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ خیراتی اداروں نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادی کو اکثر ترقی پذیر دنیا کے لیے ایک مسئلہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ پوری دنیا میں ہو رہا ہے۔ برطانیہ میں بھی یہ سب اندرون خانہ ہو رہا ہے تاہم صاف نظر نہیں آتا۔اس قانون میں ترمیم سے قبل برطانیہ میں سرکاری طور پر رجسٹرڈ کیے بغیر کسی بھی

عمر میں مذہبی شادیوں کی قانونی اجازت تھی۔ اس لیے بعض اوقات 10 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کی بھی شادی کر دی جاتی تھی۔ تاہم کم عمری میں کی گئی شادیوں کی تعداد کا جاننا مشکل تھا کیونکہ یہ شادیاں رجسٹرڈ نہیں ہوتی تھیں۔دوسری طرف 16 اور 17 سال کی عمر کے بچوں کو صرف والدین کی

رضامندی سے شادی کرنے کی اجازت تھی۔ بچوں کے حقوق کے کارکنوں نے دلیل دی تھی کہ یہ قانون بچوں کی شادی کے معاملات میں والدین کے جبر کے مترادف ہو سکتا ہے۔نائب وزیر اعظم اور خارجہ سیکرٹری برائے انصاف ڈومینک راب نے کہا کہ یہ بل ہمارے معاشرے میں جبری شادی کے خلاف کریک ڈان کرتے ہوئے کمزور نوجوانوں کو بہتر طور پر تحفظ فراہم کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…