اسلام آباد(این این آئی)چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب)آفتاب سلطان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔سابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان کو 21 جولائی 2022 کو چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب)تعینات کیاگیا تھا۔چیئرمین نیب آفتاب سلطان اپنے ایک بیان
میں اپنے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کچھ چیزوں کا کہاگیا جس پر تحفظات تھے، موجودہ ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ استعفیٰ کچھ روز قبل دیا تھا، میرا استعفیٰ قبول کرلیاگیا، ہمارا اختتام اچھے موڑ پرہوا، وزیراعظم نے میرے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا، میری بھی ان کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ذرائع کے مطابق آفتاب سلطان قانون کے مطابق چیزوں کو کرنے کے حق میں تھے اور ان پر گرفتاریوں کیلئے دبا ئوتھا۔آفتاب سلطان نے سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد جولائی 2022 کو نیب کی سربراہی سنبھالی تھی۔تقرر کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھاکہ آفتاب سلطان کو قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت کے بعد چیئرمین نیب مقرر کیا گیا۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ آفتاب سلطان کو بنا توسیع کے3برس کیلئے نیب کا چیئرمین مقرر کردیا گیا تھاچیئرمین نیب کو سپریم کورٹ کے ایک جج کے برابر مراعات حاصل تھیں، مستعفی چیئرمین نیب آفتاب سلطان پولیس سروس آف پاکستان سے گریڈ 22 سے ریٹائر افسر ہیں، آفتاب سلطان سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ڈی جی انٹیلی جنس بیورو تعینات رہے۔