ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

حکمران عمرہ کرنے نہیں تیل لینے جاتے ہیں، مفتاح اسماعیل کی تہلکہ خیز باتیں

datetime 15  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکمران عمرہ کرنے نہیں تیل لینے جاتے ہیں، جب پاکستان اپنے لیے کام نہیں کرتا تو دوسرے ہمارے لیے کیوں کریں گے،یہاں اشرافیہ کی برتری کی حکومت ہے، سول حکمرانوں میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں ،یہاںبدترین گورننس ہے، ہمیں پاکستان کے مستقبل کی فکر کرنی چاہیے،

میں نے تھوڑی سی بہتر حالت میں معیشت چھوڑی تھی ،ملک میں 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں، ملک خسارے میں ہے۔الحمرا میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے پروگرام دئیے،کرونا وائرس میں آئی ایم ایف کی جانب سے کافی آسانی دی گئی، آئی ایم ایف کی ڈیل پر کوئی بھی پورا نہیں اترا، جب آئی ایم ایف سے دوبارہ معاہدہ کرنا تھا تو مجھے فارغ کردیا گیا۔ملک میں 22 لاکھ میں سے صرف 30 ہزار افراد ٹیکس دیتے ہیں، پاکستان ٹھیک نہیں چل رہا ،اس میں آئی ایم ایف یا کسی ملک کا قصور نہیں، ہم ہر ملک سے پیچھے جاتے جا رہے ہیں،ملک کی معیشت خطرے میں ہے اور عدم اعتماد کھیلا جا رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پرانی روایت کے مطابق سبسڈی دینے کی عادت اپنالی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ شوکت ترین نے پاور سیکٹر کو 172 ارب دئیے، وہ 120 ارب روپے تیل پر دے رہے تھے ، ہماری برآمدات صرف 30 ارب ڈالر کی ہیں ، ہم نے پاور سیکٹر پر بہت پیسے خرچ کیے ،یہاں 17 فیصد لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کرتے۔انہوںنے کہا کہ سیاستدان اپنے کندھوں سے پیچھے دیکھتے ہیں، ضرورت اپنا اسٹرکچر تبدیل کرنے کی ہے، ٹیکس اور بچوں کی تعلیم کی شرح کوبڑھانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی 17 ارب ڈالر کا کرنٹ اکانٹ خسارہ تھا ، جب حکومت جارہی ہوتی ہے تو آخری سال فضول پیسے خرچ کرتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک خسارے میں ہے اور پنجاب میں سیاسی جوڑ توڑ ہو رہا ہے ، عدم اعتماد کا کھیل ہو رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…