اسلام آباد(نیوزڈیسک)..اسلام آباد سے بھیجی گئی ایک ای میل میں پاکستان میں انکم ٹیکس کی بری صورتحال کے بارے میں بتایاگیا ہے ،جس کے مطابق ملک کی صرف دو فیصد آبادی انکم ٹیکس ادا کرتی ہے،جو ملک کی مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے افریقی ملک سیرالیون کے برابرہے۔19جولائی 2010کی بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد،لاس اینجلس کے نواحی امیر علاقے کی طرح نظر آتا ہے،جہاں کئی منزلہ شاندار گھروں سمیت تمام سہولتیں ہیں ،لیکن اس کے پیچھے تلخ حقیقت یہ ہے کہ ان گھروں کے چند ہی مالکان انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں زیادہ تر سیاستداں ہیں ،جو ملک کے حکمراں اور ملک کے امیر ترین لوگ ہیں اور خود کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کے طریقوں کا ہنر جانتے ہیں۔ یہ کسی بھی ملک کیلئے ایک مسئلہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں ایک قابل عمل ٹیکس کے نظام کی کمی ہے، عدم مساوات کے شکار پاکستانی معاشرے میں دولت طاقتور افرادکے پاس ہے،جواسے عوام کی فلاح کیلئے نہیں دیتے۔ اس معاملہ نے ایسی صورتحال پیدا کی ہے جس نے ملک میں شورش پھیلنے میں مدد دی،جس سے ملک میں مسائل پیدا ہوئے،خطے میں امریکی پالیسی پیچیدہ ہے۔صورتحال سے ملک کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی ،جو امریکی امداد حاصل کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے،اربوں ڈالر کی ادائیگی ملک کے مالی معاملات کو سہارا دینے اور اس کے رہنماؤں کو شورش سے لڑنے میں مدد کرتی ہے