ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میری شکایت پر جنرل باجوہ نے جنرل فیض کی خوب ٹھکائی کی پرویز الہٰی

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئے جبکہ وزیراعلی چودھر ی پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جب عمران خان مجھے ساتھ بٹھا کر جنرل باجوہ کے خلاف بات کر رہے تھے تو مجھے بہت برا لگا،جنرل باجوہ کے خلاف اب اگر بات کی گئی تو سب سے پہلے میں بولوں گا، میری ساری پارٹی بولے گی،

جنرل باجوہ کے عمران خان پر بہت احسانات ہیں، احسان فراموشی نہیں کرنی چاہیے،جنرل باجوہ ہمارے بھی محسن ہیں، محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے، عمران خان کے خطاب سے پہلے کہا تھا بتائیں ہمیں کیا دیں گے ، اسد عمر ، پرویز خٹک اور سبطین خان پر مشتمل کمیٹی بنائیں ۔ ایک انٹر ویو میں وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم عمران خان اور پی ٹی آئی کے مخالف نہیں بلکہ ساتھی ہیں لیکن اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔عمران خان تو مونس الٰہی کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، اس کے باوجود ہم نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔انہوںنے کہا کہ جب عمران خان نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو تو ہم نے فوری حامی بھر لی۔عمران خان نے مجھے ساتھ بٹھا کر جنرل قمر باجوہ کے خلاف بات کرکے زیادتی کی۔جنرل باجوہ ہمارے محسن ہیں اور محسنوں کیخلاف بات نہیں کرنی چاہیے،وہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے بھی محسن ہیں، جب جنرل باجوہ کے خلاف بات کر رہے تھے تو مجھے برا لگا۔جنرل باجوہ کے عمران خان پر بہت احسانات ہیں، جنرل قمر باجوہ نے ان کو کہاں سے کہاں پہنچایا، بیرون ملک سے فنڈز لانے خود گئے، سعودی عرب، قطراور آئی ایم ایف سے پیسے سابق آرمی چیف لے کر آئے، انہوں نے ہی آئی ایم ایف سے بیلجئم میں بیٹھ کر بات کی تھی۔

وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ جنرل فیض ہمارے خلاف تھے اور انہوں نے بہت زیادتیاں کیں، ہم نے جنرل قمر باجوہ کو بتایا تو جنرل فیض حمید نے کہا کہ عمران خان کا حکم ہے، عمران خان تو مونس کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، اس تمام صورتحال کے باوجود ہم نے عمران خان کا بھر پور ساتھ دیا،

انہوں نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو ہم نے فوری حامی بھرلی۔انہوںنے کہاک ہ 3 ماہ پہلے بھی کہا تھا کہ جنرل قمر باجوہ آپ کے اور ہمارے محسن ہیں، میں نے اور مونس الٰہی نے ہفتہ کے دن بھی ملاقات میں کہا کہ جنرل قمر باجوہ کے خلاف نہ بولیں، اس کے باوجود عمران خان نے مجھے ساتھ بٹھا کر باجوہ صاحب کے خلاف بات کرکے

زیادتی کی ہے۔جنرل باجوہ کے خلاف اب بات کی گئی تو سب سے پہلے میں بولوں گا، میری ساری پارٹی بولے گی، پی ٹی آئی احسانات یاد رکھے احسان فراموش نہ بنیں، یہ لوگ کیا سمجھتے ہیں یہ لوگ کیا اوپر سے آئے ہیں، کیا کوئی انسان اتنا احسان فراموش ہوسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…