اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ فوج کی طاقت بندوقیں نہیں عوام ہیں جو ان کے پیچھے کھڑی ہیں۔نجی ٹی وی پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کو گزشتہ8 ماہ میں جو ہوا پہلے اس کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ
صوبائی اسمبلیوں میں تحریک عدم اعتماد آنے سے ہمیں کوئی مشکل نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کی رولنگ کے بعد ان کی تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوسکتی،ہم چاہتے ہیں اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد رمضان شریف سے قبل الیکشن ہوجائیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی وفاق اور صوبے میں حکومت ہے لیکن بلاول بھٹو اپنی حکومت کی کارکردگی کی بجائے اپنے نانا کی 1974 کی کارکردگی بتا رہے تھے۔ بلاول بھٹو کے مارچ کو روکنے کیلئے کوئی آنسو گیس نہیں چلی، سڑکیں بند نہیں کیں، مقدمات نہیں بنائے گئے، کانپیں ٹانگنے والی تقریر کی اور چلے گئے، تحریک انصاف نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے پی ٹی آئی اپنے فیصلے ایک ٹائمنگ سے کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ استعفوں اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے میں پارٹی رہنمائ موجود تھے لیکن اس میں یہ بھی فیصلہ ہوا تھا کہ پارلیمانی پارٹیوں کی میٹنگز بلائی جائیں گی، تحریک عدم اعتماد آنے سے کوئی مشکل نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کی رولنگ کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں ان کی تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوسکتی۔آئین کہتا ہے اگر قبل ازوقت اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تو 90 دن میں جبکہ آئینی مدت پوری ہونے پر 60 دن میں الیکشن کرانا ہوتے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ فیصلہ سازی کے وقت زیربحث بات رہی کہ ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے کہ ملک مشکل میں آجائے گا۔میں پہلے بھی بہت ساری باتیں کرچکا ہوں، میں جنرل باجوہ سے بھی یہ باتیں کرچکا ہوں کہ ہمارے ارکان کو فونز آئے ہیں لیکن جنرل باجوہ نے کہا یہ جھوٹ بولتے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہونے کے بعد نہیں بلکہ اس سے پہلے ہی بتایا جارہا تھا کہ فیصلہ ہوچکا ہے۔