نئی دہلی/کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)بھارتی سابق بلے باز گوتم گھمبیر نے بابر اعظم کوخود غرض کپتان کہہ دیا ، پاکستان بابر اعظم کی خود غرضی کی وجہ سےاپنا اہم فائنل کا میچز ہارا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو ’خود غرض کپتان قرار دیدیا تھا
جس پر وسیم اکرم نے اسے سابق کرکٹر کی ذاتی رائے قرار دیا، شاہد آفریدی نے ہلکا پھلکا رد عمل دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق گوتم گمبھیر نے کمنٹری کے دوران بابر کو خود غرض کہتے ہوئے سوال اٹھایا کہ سمجھ نہیں آتاکہ بابر بطور اوپنر کیوں مسلسل اوپننگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور مڈل آرڈر پر کیوں نہیں آتے؟گوتم نے بابر سے متعلق کہاکہ سب سے پہلے تو آپ کو اپنے بجائے اپنی ٹیم کا سوچنا چاہیے، اگر آپ کے پلان کے مطابق کچھ نہیں ہورہا تو آپ کو فخر زمان کو پہلے بھیجنا چاہیے، بطور کپتان یہ خودغرضی ہے، بطور کپتان خود غرض بننا آسان ہے، اسی طرح بطور اوپنر پاکستان کیلئے کھیلتے ہوئے بابر اور رضوان کے لییبہت سے ریکارڈ بنانا آسان ہیں لیکن اگر آپ لیڈر بننا چاہتے ہیں تو آپ نے اپنی ٹیم کے لیے سوچنا ہوگا۔گوتم گمبھیر کے بیان پر ردعمل میں شاہد آفریدی نے کہا کہ ہم ٹورنامنٹ کے بعد کوشش کریں گے کہ بابر کو کہیں کچھ گوتم کے بارے میں کہیں، کیوں کہ وہ بھی تو گھر جائیں گے۔دوسری جانب ایک شو کے دوران سابق کپتان وسیم اکرم سے بھی سابق بھارتی کرکتٹرکے بیان پر رائے طلب کی گئی۔اس پر وسیم اکرم نے کہا کہ یہ گوتم گمبھیر کی ذاتی رائے ہے، وہ آئی پی ایل کا ایک کامیاب کپتان ہے اور وہ اس وقت کا ایک بہترین کھلاڑی ہے، میرے نزدیک ہر انسان کو حق ہے اپنی رائے دینے کا اور یہ گوتم کی ایک رائے ہے۔خیال رہے کہ پاکستان 92 کی تاریخ نہ دہرا سکا، انگلینڈ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دیکر کا دوسری مرتبہ عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا ،
پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 137رنز بنائے، پاکستانی اوپنر محمد رضوان 15 بابر اعظم 32 ،شان مسعود 38، ،شاداب خان 20 رنز بنا سکے ،انگلینڈ نے باآسانی پانچ وکٹ کے نقصان پر ہدف تک رسائی حاصل کر کے کامیابی حاصل کرلی ،
انگلش بیٹر بین اسٹوکس نے 52 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی،جوز بٹلر نے 26 اور ہیری بروک نے 20 رنزبنائے، معین علی 19 اور فل سالٹ 10 رنزبناسکے،انگلینڈ کی جانب سے سیم کرن نے 3 ،کرس جورڈن اور عادل رشید نے 2،2 اور بین اسٹوکس نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا ،انگلینڈ کے سیم کرن مین آف دی میچ قرار پائے ۔ اتوار کو کھیلے گئے
میچ میں انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر ابر آلود موسم میں پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔پاکستان کے اوپنرز نے میچ کی ابتدائی گیند نوبال ہونے کے باوجود اوپنرز نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ابتدائی تین اوورز میں 16 رنز کے بعد تیسرے اوور میں اوپنرز نے نسبتاً تیز اسکور کیا اور کرس ووکس کے اوور میں 12 رنز بٹورے۔اوپنرز نے پاکستان کو 29رنز کا آغاز فراہم کیا
تاہم اسی اسکور پر محمد رضوان وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور سیم کرن کا شکار بن گئے۔شان مسعود اور بابراعظم نے مل کر اسکور کو 84 تک پہنچایا تاہم اسی اسکور عادل رشید کی گیند پر بابر اعظم انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔عادل رشید نے وکٹ میڈن اوور کرایا
اور ابھی پاکستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں افتخار بھی چھ گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے۔شاداب خان اور شان مسعود نے پانچویں وکٹ کیلئے 36 رنزجوڑے تاہم شان ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لیام لیونگسٹن کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 27 گیندوں میں 38 رنز بنائے۔پاکستان کو ایک اور بڑا نقصان اس وقت ہوا
جب شاداب بھی 20 رنز بنانے کے بعد کرس جورڈن کا شکار بنے۔اس موقع پر نواز کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ محمد وسیم نے 8 گیندوں پر 4 رنز بنائے اور اس طرح پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 137رنز بنائے۔انگلینڈ کے بولر سیم کرن کی جانب سے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا، انہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا
جبکہ کرس جورڈن اور عادل رشید نے 2،2 اور بین اسٹوکس نے ایک شکار کیا۔انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے ایلکس ہیلز کی وکٹیں بکھیر دیں۔نسیم شاہ اگلے اوور میں درست لینتھ پر باؤلنگ نہ کر سکے اور ان کے پہلے ہی اوور میں تین چوکوں سمیت 14 رنز بنے۔7 رنز پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد فل سالٹ اور جوز بٹلر نے اسکور کو 28 رنز تک پہنچایا
تاہم اسی اسکور پر حارث رؤف کی گیند پر فل سالٹ پویلین لوٹ گئے۔جوز بٹلر کئی بار باہر جاتی ہوئی گیند پر آؤٹ ہونے سے بچے تاہم پھر حارث رؤف کی گیند پر اسی طرح سے اپنی وکٹ گنوا بیٹھے تاہم آؤٹ ہونے سے قبل انہوں نے 26 رنز بنائے۔تین وکٹیں گرنے کے بعد اسٹوکس کا ساتھ دینے ہیری بروکس آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو مل کر 84 تک پہنچایا تاہم شاداب کی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچانے کی کوشش میں ہیری بروک شاداب خان کو وکٹ دے بیٹھے۔میچ 15ویں اوور میں سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو گیا تھا کیونکہ انگلینڈ کو آخری پانچ اوورز میں فتح کیلئے 41رنز درکار تھے
تاہم گرین شرٹس کو اس وقت دھچکا جب شاہین شاہ انجری کا شکار ہوکر اپنا ادھورا چھوڑ کر ڈگ آؤٹ کی جانب واپس لوٹ گئے۔اس خلا ء کا انگلینڈ نے بھرپور فائدہ اٹھایا ۔فتح سے چند رنز کی دوری پر انگلینڈ کی ٹیم معین علی کی وکٹ گنوا بیٹھی تاہم اس کے باوجود انہیں ہدف تک رسائی میں مزید کوئی مشکل پیش نہ آئی ،
انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوکس نے ناقابلِ شکست 52 رنز کی اننگز کھیلی اور 19ویں اوور کی آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو تاریخی کامیابی دلوائی۔ اور اس طرح انگلینڈ نے باآسانی پانچ وکٹ کے نقصان پر ہدف تک رسائی حاصل کر کے دوسری مرتبہ ٹی20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد حارث رؤف 4 اوور میں 23 رنز دیکر 2 اہم وکٹیں لے کر کامیاب بولر ٹھہرے، شاہین آفریدی نے 2 اوور اور ایک گیند کروائی، اپنے تیسرے اوور کی پہلی گیند کروانے کے بعد گٹھنے میں تکلیف کے باعث گراؤنڈ چھوڑ گئے انہوں نے ایک وکٹ لی،شاداب خان اور محمد وسیم نے بھی ایک ایک وکٹ لی تاہم چھوٹے اسکور کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ انگلینڈ کے سیم کرن تین وکٹیں حاصل کر نے پر مین آف دی میچ قرار پائے ۔