جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

عمران خان کا آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کا اعلان، خاتون مجسٹریٹ کو نام لے کر دھمکی

datetime 20  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنے کا اعلان اور شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ کو نام لیکر دھمکی دیتے ہوئے کہا

ہے کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے،مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دیدیا، بڑے ادب سے سپریم کورٹ کوکہتا ہوں قانون کی حکمرانی پر عمل درآمد آپ کا کام ہے،شہباز گل نے جو کہا مریم، نواز شریف، زرداری اور فضل الرحمان اس سے زیادہ بول چکے ہیں، اگر ڈاکٹر شہبازگل کے خلاف کیس ہوسکتا ہے تو سابق وزیراعظم نوازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) فضل الرحمان، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور خواجہ آصف کے خلاف بھی کیس بنیں گے،اسلام آباد پولیس سے پوچھا تو پولیس نے کہا ہم نے کچھ نہیں کیا ہمیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا،نیوٹرل کو کہنا چاہتا ہوں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، آپ چوروں کے ساتھ نہیں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں،25 مئی کو قوم کبھی نہیں بھولے گی، 25 مئی کو بچوں اور عورتوں پر شیلنگ کی گئی، پر امن احتجاج پر دہشت گردی سے دہشت پھیلائی گئی، سب سن لو ہم چوروں کے ٹولے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ہفتہ کو ڈاکٹر شہباز گل کے حق میں نکالی گئی ایف نائن پارک میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 24 گھنٹے کے نوٹس پربڑی تعداد میں عوام باہرنکلی ہے،تمام پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ چنگیز خان نے اپنے دور میں تین کروڑ مسلمانوں کا قتل عام کیا،اس وقت بھی پاکستان میں ایسی ہی دہشت پھیلائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ چنگیز خان جہاں حملہ کرتا تھا وہاں کھوپڑیوں کے مینار بناتا تھا، چنگیز خان اس طرح خوف پھیلاتا تھا کہ لوگ لڑے بغیر ہتھیار ڈال دیتے تھے،اس وقت پاکستان میں بھی یہی ہو رہا ہے، خوف پھیلا کر عوام کو غلام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے

کہا کہ عوام کی آواز کو بند کرنے کیلئے نجی چینل کو بند کیا گیا، نجی چینل سچ دکھارہا تھا،نجی چینل کو بند کر کے باقی چینلزکیلئے خوف پھیلایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کیلئے فیصلہ کن وقت ہے، اگر ہم اس خوف کے بت کے سامنے جھک گئے تو ہمارے سامنے غلامی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کی تاریخ میں فرعون، ڈکٹیٹر، بادشاہ لوگوں کو خوف کی بنا غلام بناتے تھے، ہم سب نے اس ظلم کا مقابلہ کرنا

ہے،26سال کی سیاست میں پہلی دفعہ ایک زندہ قوم دیکھ رہا ہوں،پہلی دفعہ ایک سوئی ہوئی قوم جاگ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ شہباز گل کو اس لیے پکڑا اس لیے تشدد کیا، نواز شریف، مریم نواز، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان،خواجہ آصف نے شہباز گل سے زیادہ سخت بیان دیا۔عمران خان نے کہاکہ شہبازگل کو بیان کی وجہ سے نہیں پکڑا،شہبازگل پرتشدد کیا گیا،انہوں نے یہ بتانے کی کوشش کی وہ قانون سے

اوپرہے، شہبازگل پرتشدد ڈرانے کی کوشش ہے، اگر پی ٹی آئی رہنما پر تشدد ہو سکتا ہے تو یہ کسی پر بھی کر سکتے ہیں، پاکستانیوں یہ فیصلہ کن وقت ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم انگریز سے آزاد ہو گئے تاہم آج بیرونی سازش کے تحت چوروں کو مسلط کر دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ قوم 25 مئی کا دن نہیں بھولے گی،25مئی کو پْر امن احتجاج پر شیلنگ کی گئی، 25مئی کو دہشت پھیلا کر پولیس،رینجرز نے بے دردی

سے شیلنگ کی،چوروں کا ٹولہ، بھگوڑا اور سب سن لو یہ قوم جاگ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا ایکٹوئسٹ کو ڈرایا جارہا ہے،چیلنج کرتا ہوں جومرضی کرلوعوام کے سمندرکونہیں روک سکتے،عوام کا سمندرآزادی چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز گل کو ذہنی تشدد سے توڑ سکتے ہیں تو کسی کو بھی توڑ سکتے ہیں، لوگوں کو غلام بنانے کے لیے دہشت پھیلائی جارہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز گِل

کو جس طرح رکھا گیا جیسے کتنا بڑا غدار پکڑ لیا، اسلام آباد کے آئی جی، ڈی آئی جی ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہاک مجسٹریٹ زیبا چوہدری صاحبہ آپ بھی تیار ہو جائیں، آپ کیخلاف بھی ایکشن ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ایک کمزور آدمی پر تشدد کیا گیا، مولانا فضل الرحمان کو پکڑنے میں ان کی جان جاتی ہے،لائف سپورٹ مشین والا خواجہ آصف کہتا ہے امریکا کے جوتے پالش کرنے چاہئیں، یہ

لوگ جومرضی کہہ دیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہوتا،فکرنہ کرو اگر شہبازگل کے خلاف کیس ہوسکتا ہے تو سابق وزیراعظم نوازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) فضل الرحمان، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت سب پرہم کیس کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کی بالادستی رول آف لا کی ہے۔انہوں نے کہاکہ شہباز گِل کے خلاف جوکچھ کیا قانون کی دھجیاں اڑا دی ہے،آئی جی، ڈی آئی،

مجسٹریٹ کو پتا تھا شہباز گل پر ظلم ہوا لیکن ضمانت نہیں دی، ڈاکٹر شہباز گل کے معاملے پر سپریم کورٹ جائینگے۔ انہوں نے کہاکہ بڑے ادب سے کہتا ہوں قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے،آئین وقانون پرعملدرآمد کرانا سپریم کورٹ کا کام ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پولیس سے پوچھا توانہوں نے کہا انہیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ25 مئی ظلم کے خلاف سی سی پی او

لاہور،ڈی آئی جی پرایکشن لینا تھا توفون آگیا ان کوہاتھ نہ لگاؤ، خاتون مجسٹریٹ کو پتا تھا شہباز گل پر تشدد ہوا تاہم اس نے ضمانت نہ دی، آئی جی اسلام آباد اور خاتون مجسٹرئٹ کے خلاف ایکشن لیں گے۔عمران خان نے کہاکہ کیا آپ واقعی نیوٹرل ہیں،ہمیں توکہا گیا تھا ہم تو نیوٹرل ہیں، جانتا ہوں ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں،آپ کو تو سازش کا پتا چل گیا ہو گا، نیوٹرل کو کہنا چاہتا ہوں یہ

پاکستان کا مسئلہ ہے، آپ کے لیے بڑا ضروری ہے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو چوروں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، میڈیا پر اس طرح کا دباؤ پہلے کبھی نہیں ڈالا گیا، جب ہمیں نکالا گیا تو میڈیا پر بلیک آؤٹ تھا،سوشل میڈیا کے لوگوں کو خاص سلام پیش کرتا ہوں،مجھے نکالا تو سوشل میڈیا پر پہلے دکھایا گیا عوام سڑکوں پرنکل آئی، نیوٹرلز سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا واقعی آپ نیوٹرل ہیں؟ نیوٹرلز کو کہنا چاہتا ہوں

آپ کے لیے ضروری ہے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، نیوٹرلز انصاف کیساتھ کھڑے ہوں ان چوروں کیساتھ کھڑے نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایاز میر جیسے دانشور کو ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی، کیا آپ اس طرح چوروں کومسلط کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے؟ اگر کسی کا خیال ہے میڈیا کو بند کر کے لیٹروں کے ٹولے کو قبول کرا لیں گے تو کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سب کوکہتا ہوں پاکستان کو

حقیقی آزادی سے نہیں روکا جاسکتا،جو بھی حقیقی آزادی کے راستے میں آئے گا بہہ جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اتوار کو لیاقت باغ میں آئندہ کا روڈ میپ دوں گا، عوام میں جا کر سب کو تیار کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی غلامی کی زندگی کی زنجیروں کو توڑنا ہو گا، شہباز گل تشدد، آزادی کی آواز بند اور چوروں کا غلام بنانے کیلئے ایسا کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہلاکوخان سے کہتا ہوں اللہ قرآن میں فرماتے ہیں

جو ساری زنجیریں توڑ دے تو انسان آزاد ہوجاتا ہے،ہمارا کلمہ ہمیں ایک قوم بناتا ہے، جو مرضی کرلیں، میڈیا کو ڈرائیں، خوف پھیلائیں کچھ نہیں ہو گا، اس قوم نے حقیقی آزادی لیکررہنی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سوشل میڈیا انفلوائنسرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے، آرمی چیف کی تعیناتی پر ڈرامہ

شروع ہو جاتا ہے، دنیا میں ایسا نہیں ہوتا کہ آرمی چیف کی تعیناتی ایشو بن جائے، ان کا کہنا تھا کہ فوج اکیلی ملک کو اکٹھا نہیں کر سکتی، فوج ملک کو اکٹھا کر سکتی تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا، ملک کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں اور اس وقت واحد قومی جماعت تحریک انصاف ہے، ان کا کہنا تھا کہ سازش ہو رہی ہے پی ٹی آئی اور فوج میں تصادم ہو،

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…