اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کمرشل بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرض کی فراہمی پر شرح سود 24 سال کی بلند ترین سطح پر

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) کمرشل بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرض کی فراہمی پر شرح سود 24 سال کی بلند ترین سطح، 14.99 فیصد پر پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے کمرشل بینکوں کو 3، 6 اور 12 ماہ کی مدت کے ٹریژری بلز کی فروخت سے 614ارب روپے

کا قرضہ حاصل کیا جبکہ ہدف 500 ارب روپے تھا۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے اس ضمن میں بتایاکہ ٹریژری بلز بلند شرح سود کے رجحان کی وجہ یہ توقعات ہیں کہ افراطِ زر کے دبائو میں مزید اضافہ ہوگا جس کی وجہ سے حکومت کی فنانسنگ کی ضروریات بھی برقرار رہیں گی۔ 6 ماہ کی مدت کے ٹی بلز کے عوض دیے گئے قرض پر شرح سود 114 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 14.99 فیصد کی سطح پر آگئی۔طاہر عباس کے مطابق یہ 1998 کے بعد سے بلند ترین شرح ہے۔ کمرشل بینکوں سے قرضہ لینے کی حکومتی طلب بلند رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے کہ کیوں کہ اسے بجٹ کے شارٹ فال پر قابو پانے کے لیے فنانسنگ کی ضرورت ہے۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق رواں مالی سال میں مالیاتی خسارہ 64کھرب روپے تک بڑھ سکتا ہے۔ طاہر عباس کے مطابق عارف حبیب لمیٹڈ نے مالیاتی خسارے کا تخمینہ 40کھرب روپے لگایا تھا۔بی ایم اے کیپیٹل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سعد ہاشمی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے تحت مرکزی بینک سے قرض گیری پر پابندی کے بعد حکومت کے کمرشل بینکوں سے قرض لینے میں اضافہ ہوا۔ اس وجہ سے کمرشل بینک حکومت کو بلند شرح سود پر قرض دے رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…