اسلام آباد (این این آئی) سابق اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کے کئی اراکین استعفے نہیں دینا چاہتے ،قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی عملے پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ استعفے منظور کرے،قومی اسمبلی کا عملہ کوئی غیر قانونی کام نہ کرے، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا،اگر آئین و قانون پر عمل کرتے ہوئے استعفیٰ دیں گے تو قبول ہو سکتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ اعلی عدلیہ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا، اپوزیشن جماعتوں نے 9 تاریخ کو ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 16 اپریل کو ووٹنگ لازمی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے ارکان جو بہت سے ہمارے دوست ہے وہ استعفے نہیں دینا چاہتے، ہمارے دوست ڈپٹی اسپیکر اس وقت قائم مقام اسپیکر ہے، قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی عملے پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ استعفے منظور کرے، قومی اسمبلی کا عملہ کوئی غیر قانونی کام نہ کرے، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ مشترکہ اپوزیشن جماعتوں نے جہدوجہد کے تحت ان کو اقتدار سے ہٹایا گیا، غیر قانونی کام کرکے پاکستان کا نام بدنام کیا جارہا ہے، آپ جمہوری اور پرامن طریقے سے لڑیں۔ انہوںنے کہاکہ پورے ملک کو تقسیم کیا جارہا ہے، حق اور باطل کی جنگ ہم لڑرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری قومی اسمبلی میں اکثریت ہے۔ سر دار ایاز صادق نے کہاکہ نیب کے تمام افسران کے نام ای سی ایل پر ڈالنے چاہئیں،ان سے اثاثوں سے متعلق پوچھنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر آئین و قانون پر عمل کرتے ہوئے استعفیٰ دیں گے تو قبول ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ خصوصی نشستوں والے ممبران پر فوری نئے اراکین منتخب کروا لیے جائینگے ۔
ایاز صادق نے ایک سوال پر بتایاکہ ایم کیو ایم نے وزارتیں لینے سے انکار کا آپ کو کس نے بتایا؟ ۔ انہوںنے کہاکہ میری ہمدردیاں عمران خان کیساتھ تب تک تھی جب تک انکا زبان پر کنٹرول تھا ،دوہزار اٹھارہ میں انکا حلف بھی لیا تھا،انکے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی میرے ہاتھوں ہوئی ہے،یہ سب اللہ کی قدرت کا نظام ہے۔