کوئٹہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پہلی بار میاں نواز شریف کو علاج کے بہانے لندن بھجوانے میں اسٹبلشمنٹ، حکومت اور اپوزیشن تینوں ایک ’’پیج ‘‘ پر ہی تھے۔ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم
میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے میں اسٹیبلشمنٹ، حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اداکاروں نے اسکرپٹ کے مطابق شاندار اداکاری کی اگرچہ ’’لندن بھاگ‘‘ نامی ڈرامہ اپنے طریقہ واردات سے ’’جدہ بھاگ‘‘ ڈرامے کا چربہ لگتا تھا لیکن اس کے ذمہ دار جنرل پرویزمشرف تھے جبکہ لندن کے حوالے سے ذمہ دار عمران خان نیازی قرار پاتے ہیں حالانکہ ’’دروغ بر گردن راوی‘‘ دراصل عمران خان نیازی اس معاملہ میں ’’اُن‘‘ کے سامنے بالکل ’’بے بس ‘‘تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ اس لیے کہ ڈھائی سال نہ صرف حکومت نے خاموشی اختیار کی بلکہ عمران خان نیازی کی جانب سے میاں نوازشریف کے میڈیکل ٹیسٹ رپورٹ کو دھوکہ اور فراڈ قرار دیاگیا مگر حیران کن بات یہ ہوئی کہ نہ’’ سروسز ہسپتال ‘‘ کی لیبارٹری اورنہ بنجاب کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور صوبائی وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد حتیٰ کہ چہیتے وزیر اعلی عثمان بزدار کا احتساب تو کیا ان سے استفسار تک کی ڈھائی سال میں نوبت نہیں آسکی البتہ اس ’’شریفانہ ڈرامہ‘‘ نے ’’ریمنڈڈیوس‘‘ کے شرمناک واقعہ کی یاد تازہ کردی۔