اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی ریفرنس میں نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ریلیف لینے سے انکار کردیا تاہم کیس کے شریک ملزمان نے ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریفرنس
خارج کرنے کی استدعا کر دی۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بطور ملزم پیش ہوئے جنہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ریفرنس کے شریک ملزم کے وکیل نے کہاکہ نیب کا ترمیمی آرڈیننس آ گیا ہے، ہمیں جائزہ لینے کا وقت دیا جائے، بریت درخواست دائر کریں گے۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں نان پبلک آفس ہولڈر کو بھی نکال دیا گیا ہے، اگر ٹیکس کا مسئلہ ہے تو ٹیکس ٹربیونل میں کیس چلاجائے گا۔ ائیربلیو کے سی ای او چوہدری اسلم نے بطور پرائیویٹ شخص ریفرنس سے نام نکالنے کی استدعا کی۔نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ کابینہ فیصلوں کو جو نیب سے استثنیٰ دیا گیا اس کا اطلاق 6 اکتوبر کے بعد ہوگا۔عدالت نے نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماست 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔