وزیرآباد(این این آئی)نواحی موضع وائیانوالی میں باپ نے بیٹی جوئے میں ہار کر ادھیڑ عمر شخص کے ساتھ بیاہ دی، شادی کے پہلے ہی روز منکوحہ پر شوہر نے تشد د کیا، لڑکی نے شوہر کے گھر جانے سے انکار کرتے ہوئے مقامی عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کر دیا۔تفصیلات کے مطابق
موضع وائیانوالی کا رہائشی طارق محمود جو کہ مبینہ طور پر جوا کھیلنے کا عادی ہے۔ اس نے گنیانوالی کے رہائشی امجد نامی شخص کے ساتھ جوا کھیلا اور اپنی بیٹی(ک) کو داؤ پر لگا دیا اور ہار گیا۔ جوا ہارنے کے بعد حسب وعدہ اپنی 20 سالہ بیٹی کو 55 سالہ امجد کے ساتھ زبردستی بیاہ دیا۔ پہلی رات امجد نے منکوحہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے جوئے کا مال قرار دیا۔ بچی واپس میکے آئی تو زخمی جسم اور صورت حال سے ماں کو آگاہ کیا اور واپس جانے سے بھی انکار کر دیا۔ بعد ازاں خلع حاصل کرنے کیلئے مقامی عدالت میں دعویٰ دائر کر دیا۔ بچی کی ماں کے مطابق امجد فاروق کی پہلے بھی تین شادیاں ہوچکی ہیں۔ لڑکی شوہر کے گھر واپس نہ گئی تو امجد فاروق نے اپنے ساتھیوں خالد، امتیاز وغیرہ کے ہمراہ گھر طارق کے گھر جا کر (ک) اور اس کی والدہ شہناز کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور(ک) کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔ والدہ نے مدد کے لیے 15 پر ٹیلی فون بھی کیا تاہم پولیس نہ آئی۔ لڑکی کی والدہ نے(ک) کے اغوا کی بابت تھانہ گکھڑ جاکر درخواست بھی دی لیکن رات گئے تک تھانہ میں بٹھائے رکھنے کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔ شہناز نے مقامی عدالت میں مقدمہ کے اندراج اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے رٹ پٹیشن دائر کی تو مقدمہ نمبر 580/21 زیر دفعہ 365B درج ہو سکا۔ پولیس نے جوا کھیلنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جس میں بیٹی کو ہارا گیا اور لڑکی کی جانب سے اس تمام کارروائی کو مسترد کرنے پر اغوا کر لیا گیا۔ مقدمہ کے دیر سے اندراج اور لڑکی بازیاب نہ کروانے پر بچی کی والدہ اور اہل خانہ نے احتجاج کیا اور اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔