بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

میری عمر 73 سال ہے جس عمر میں لوگ آرام کرتے ہیں میں کام کر رہا ہوں کیونکہ ۔۔ بزرگ فوڈ رائڈر کی کہانی جو بیٹے پر بوجھ نہیں بننا چاہتے

datetime 13  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )انسان ایک عمر کو آکر دوسروں کا محتاج ہوجاتا ہے اور گھر کے بستر پر اس کی باقی کی زندگی گزرتی ہے۔ اور وہ عمر ہوتی ہے بڑھاپے کی جس میں انسان اپنی اولاد پر انحصار کرنے لگتا ہے۔لیکن یہاں ایک ایسے محنت کش شخص کے بارے میں آپ کو بتانے جا رہے ہیں جو 73 سال کی عمر میں فوڈ ڈیلیوری بوائے کی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں اور کسی

پر بوجھ بنے بغیر اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔یہ ہیں اسلام آباد کے علاقے گولڑہ شریف کے رہائشی 73 سالہ وزارتِ خزانہ کے رئیٹائرڈ سُپرنٹینڈینٹ فیاض اختر فیضی صاحب۔ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق فیاض اختر اس عمر میں اپنے خاندان کی کفالت کی ذمہ داریوں کو نبھانے کیلے پرجوش ہیں اور موٹر سائیکل پر فوڈ پانڈا کی فوڈ ڈیلیوری کا کام انجام دے رہے ہیں۔ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر میں اس عمر میں یہ کام کر رہا ہوں تو آپ لوگوں نے بھی اس عمر میں کام سے نہیں گھبرانا۔فیاض اختر کا کہنا تھا کہ عمر جو بھی ہو کام لازمی کرتے رہو تاکہ عزت رہے۔ فیاض صاحب نے اپنی تعلیم سے متعلق بتایاکہ انہوں نے سن 1974 میں گریجوئشن مکمل کی اور اس سے قبل میں نے وزارت خزانہ میں بطور اسٹنٹ سکیل پندرہ میں کام کیا ہے۔فیاض اختر نے بتایا کہ سال 2003 میں انہوں نے اپنی نوکری سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور مجھے ماہانہ پچیس ہزار روپے پنشن مل رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میری عمر 73 ہوگئی ہے جس میں مجھے آرام کرنا چاہیئے تھا مگر میں فوڈ پانڈا کے لیے کام کر رہا ہوں۔ میں نے سوچا موٹر سائیکل پر لوگوں کو چیزیں دے دیتا ہوں۔73 سالہ فوڈ ڈیلیوری بوائے کا کہنا تھا کہ کسی نے میری حوصلہ شکنی نہیں کی بلکہ مجھے اس عمر میں کام کرتے ہوئے سراہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ بابا جی آپ ا س عمر میں بھی کام کر رہے ہیں لیکن میں انہیں یہی کہتا ہوں کہ مانگنے سے بہتر ہے میں اپنا کام خود کروں۔ وزارتِ خزانہ کے رئیٹائرڈ سُپرنٹینڈینٹ فیاض اختر کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک معقول طریقے سے کام کر رہا ہوں ، لوگ میری عزت کرتے ہیں ااور مجھے بے حد خوشی محسوس ہوتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…