لاہور( این این آئی)گریٹر اقبال پارک میں پیش آنے والے واقعہ کی متاثرہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کیمپ جیل میں 12ملزمان کو شناخت کر لیا،عائشہ اکرم اور ریمبو نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں گریٹر اقبال پارک واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار 104ملزمان میں
سے 12ملزمان کو شناخت کر لیا جبکہ باقی 56 ملزمان کی شناخت پریڈ کا عمل بعد میں مکمل کرایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق لاری اڈاپولیس متاثرہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو اپنی سکیورٹی میں کیمپ جیل لائی ۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میںگرفتار 104 ملزمان کی شناخت پریڈ کو مکمل کیا گیا جس میں سے عائشہ اکرم اور ریمبو نے 12 ملزمان کو شناخت کرلیا ۔جیل حکام کے مطابق باقی 56 ملزمان کی شناخت پریڈ کاعمل بعد میں مکمل کرایا جائے گا۔ملزمان کی شناخت کے بعد پولیس عائشہ اکرم کو جیل کے عقبی دروازے سے لے کر واپس روانہ ہوگئی ۔قبل ازیں گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراساں کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان کے اہل خانہ اورعزیز واقارب نے کیمپ جیل کے باہر احتجاج کیا جس سے فیروز پور روڈ کی ایک طرف ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا،مظاہرین کا کہنا تھاکہ پولیس نے اصل ملزمان کی بجائے بے گنا ہوںکو پکڑلیا ہے،کئی خواتین دھاڑیں مارمارکرروتی رہیںجبکہ ایک خاتون بیہوش بھی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کیس میںگرفتارملزمان کی گزشتہ روزکیمپ جیل میں شناخت پریڈ کرائی گئی۔ گرفتار ملزمان کے اہل خانہ اورعزیز و اقارب کیمپ جیل کے باہرپہنچ گئے اور جیل کے اندرجانے کی کوشش میں ان کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔کئی خواتین اپنے بچوں کی تصاویر اور شناختی کارڈاٹھائے جیل کے باہر موجود رہ کر دھاڑیںمارمارکرروتی رہیں او رایک خاتون بیہوش بھی ہو گئی جسے طبی امداد دی گئی ۔ ایک خاتون نے بتایا کہ اس کا خاوند ہرنیا کا آپریشن ہونے کے بعد ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق واک کیلئے گیا تھا لیکن اسے بھی اس کیس میں نامزدکرکے گرفتار کرلیا گیا ۔اس موقع پر مظاہرین نے کیمپ جیل کے سامنے فیروز پو روڈپر احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے خلاف بھی نعرے بازی کی ۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ اصل مجرموںکی بجائے کارروائی ڈالنے کیلئے بے گناہوں کو پکڑ لیا گیا ۔ اگر ہمارے بے گناہ بچوںکو رہا نہ کیا گیا تو مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیں گے۔