منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

رینجرز اہلکار کو نوعمر لڑکوں کیساتھ دوستیاں کرنے کا شوق تھا لاش سے ملنے سوا 4 لاکھ روپے پولیس تفتیش میں سوالیہ نشان

datetime 31  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں قتل کیے گئے رینجرز اہلکار کو نوعمر لڑکوں کے ساتھ دوستیاں کرنے کا شوق تھا، لاش سے ملنے سوا 4 لاکھ روپے پولیس تفتیش میں سوالیہ نشان ہیں جبکہ جرائم پیشہ افراد سے مقتول کے تعلق کے حوالے سے شکوک و شبہات بھی

ظاہر کیے جارہے ہیں۔پولیس کے مطابق لیاقت آباد نمبر 4 فرنیچر مارکیٹ میں گزشتہ رات رینجرز اہلکار31سالہ عرفان صدیقی کے قتل کے اصل محرکات تاحال سامنے نہیں آسکے تاہم پولیس نے دہشت گردی کے عنصر کو رد کیا ہے۔ اس شبہے کی تقویت بھی دم توڑ رہی ہے کہ اہلکار کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیا گیا۔پولیس کے مطابق یہ شک مضبوط ہورہا ہے کہ قتل کی یہ واردات ذاتی تنازعہ کا شاخسانہ ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول رینجرز اہلکار کے قبضے سے 4 لاکھ 29 ہزار روپے کیش، ایک پستول اور دو موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق مقتول عرفان صدیقی لیاقت آباد نمبر 10 کے قریب ایک امام بارگاہ سے متصل ایک کمرے کے کوارٹر میں کرایہ پر رہتا تھا۔پنجاب کے علاقے چکوال سے تعلق رکھنے والے عرفان کے قتل کی واردات سپر مارکیٹ تھانے کی حدود لیاقت آباد نمبر 4 فرنیچر مارکیٹ میں حکیم ابن سینا روڈ کے سروس روڈ پر ہوئی، اس وقت مقتول اپنے ایک دوست پولیس اہلکار یعقوب کے ساتھ کھڑا تھا۔پولیس تفتیش کے مطابق عینی شاہد مقتول کے دوست نے ڈکیتی کی کوشش کے دوران مزاحمت پر قتل کی نفی کی ہے۔ فائرنگ کے دوران بھاگ کر جان بچانے والے پولیس اہلکار یعقوب کے مطابق وہ دونوں نوعمر لڑکوں کو بلواکر کوارٹر میں وقت گزارنے کے لئے جانے والے تھے۔اس رات بھی انہوں نے دو لڑکوں کو بلوایا تھا ان میں حمزہ نامی ایک لڑکا پہنچ گیا تھا جبکہ دوسرے لڑکے کا انتظار کر رہے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان وہاں پہنچے انہوں نے اسلحہ نکال کر فائرنگ کی۔ یعقوب کے مطابق اس دوران وہ بھاگ گیا اور ملزمان کے فرار کے بعد زخمی عرفان کے پاس واپس آیا تو حمزہ نامی لڑکا بھی بھاگ چکا تھا۔پولیس کے مطابق بھاگنے والے حمزہ کو بھی تلاش کیا جارہا ہے۔ پولیس کے مطابق اس امر کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ مقتول کے پاس سوا 4 لاکھ روپے کیش کہاں سے آیا؟ چھٹیاں ختم ہونے کے بعد کراچی میں رہتے ہوئے بھی اس نے رینجرز کی ڈیوٹی جوائن کیوں نہیں کی۔پولیس کے مطابق اس امر کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کہیں مقتول کے کسی جرائم پیشہ گروہ سے تعلقات تو نہیں تھا۔؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…