نارووال(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل ، سابق وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نارووال اسپورٹس سٹی جیسے شاندار منصوبے پر مجھے اڈیالہ جیل موت کی چکی میں قید رکھا گیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے اسپورٹس سٹی منصوبہ مفادِ عامہ کا تھا،حکومت نے بہترین منصوبے کو 3 سال میں بھوت بنگلہ بنا دیا،جدید منصوبے کو بنانا جرم تھا یا اسے برباد کرنا جرم ہے؟
،اب اسپورٹس سٹی پر جو اضافی پیسے خرچ ہوں گے اس کی ریکوری عمران نیازی سے کی جائے گی، عمران خان مقدمہ بھی چلے گا ،15 فیصد اسپیشل پے الائونس یکساں طور پرتمام سول وملٹری ملازمین کو دیا جائے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن )کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ اسپورٹس سٹی منصوبہ مفادِ عامہ کا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی بنیاد پر میرے خلاف جھوٹا اور بھونڈا ریفرنس بنایا گیا، حکومت نے اس قومی نوعیت کے منصوبے کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔احسن اقبال نے کہا کہ یہ کہا گیا کہ اس منصوبے پر 6 ارب ضائع کیئے گئے، حالانکہ یہ منصوبہ 2 اعشاریہ 9 ارب کا تھا، حکومت کی طرف سے بھونڈے الزامات لگا کر اس منصوبے کو اسکینڈلائز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے بہترین منصوبے کو 3 سال میں بھوت بنگلہ بنا دیا ہے، کیا اس جدید منصوبے کو بنانا جرم تھا یا اسے برباد کرنا جرم ہے؟رہنما نے کہا کہ الزام صرف یہ ہے کہ منصوبہ نارووال میں کیوں بنا، کیا نارووال بھارت میں ہے؟ انتقامی کارروائیوں کے لیے یہ نیب اس حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ اسپورٹس سٹی میرا گناہ نہیں میرا اعزاز ہے، میرا بس چلے تو پورے پاکستان میں درجنوں ایسے منصوبے بنائوں۔احسن اقبال نے کہاکہ اب اسپورٹس سٹی پر جو اضافی پیسے خرچ ہوں گے
اس کی ریکوری عمران نیازی سے کی جائے گی، اس شاندار منصوبے کو برباد کرنے پر عمران نیازی کے خلاف مقدمہ چلے گا۔تنخواہوں میں اضافے کی خبر پر بیان دیتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ ایسے امتیازی فیصلے ملک میں سول ملٹری تقسیم گہری کرنے کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ 15 فیصد اسپیشل پے الائونس یکساں طور پرتمام سول وملٹری ملازمین کو دیا جائے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مہنگائی سب ملازمین کیلئے ایک جیسی ہے۔