کراچی (آن لائن )لانڈھی شیر پاؤ کالونی میں شوہر نے ٹک ٹوکر بیوی سمیت ساس کو گھریلو ناچاقی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا ، ملزم موقع سے فرارہوگیا، جبکہ مقتولہ ساس نے ایک ماہ قبل قاتل داماد کے خلاف بیٹی کے اغواء کا مقدمہ بھی درج کروایا تھا ، کورٹ میں نکاح کی صورت میں پولیس نے مقدمہ سی کلاس کردیا تھا۔ تفصیلات کے
مطابق قائدآباد کے علاقے شیر پاو¿ کالونی ایف ون مدینہ مسجد کے قریب ہفتہ کی صبح گھر میں فائرنگ کے دوران دو خواتین جاں بحق ہوگئیں ،اطلاع ملنے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، دونوں لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر ریسکیو ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتولہ کی شناخت 50 سالہ کوثر زوجہ ریاض اور 22 سالہ رحیم شاہ عرف سبحان دختر ریاض کے نام سے ہوئی ، ایس ایچ او قائد آباد غوث محمد بخش نے بتایا کہ قتل ہونیوالی دونوں ماں بیٹی ہیں، ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ رحیم شاہ کی ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی، جو کہ اپنے شوہر کو بغیر بتائے گھر سے نکل جاتی تھی اور موبائل فون پر بھی لوگوں سے بات چیت سے منع کرتا تھا ، اس ناچاکی پر مقتولہ روٹھ کر میکے آئی ہوئی تھی،جمعے کی شب خاتون کا شوہر اسکے گھر آیا اس وقت مقتولہ کی ایک دوست بھی وہاں آئی ہئی تھی انکے درمیان کافی اچھی باتیں ہوئیں اور رات کو ان لوگوں نے ملکر کھانہ بھی کھایا تاہم ہفتے کی صبح انکے درمیان پھر جھگڑا شروع ہوگیاجس پر شوہر اسحاق خان نے مشتعل ہوکر بیوی پر فائرنگ کردی اسکی ماں بچانے آئی تو ملزم نے ساس کو بھی گولی ماردیں ، ملزم نے اپنی بیوی کو دو گولیاں اور ساس کو ایک گولی سر پر مار کر قتل کر کے موقع سے فرار ہوگیا ، پولیس نے جائے وقوعہ سے 30
بور پستول کے خول تحویل میں لیکر فرار ملزم کی تلاش شروع کردی ہے، پولیس کے مطبق ملزم نے مقتولہ کو کو اس کی دو سہیلیوں ارم اور کرن کے زریعے گھر سے بابر مارکیٹ کے بہانے کورٹ لے گیا جہاں پر دونوں نے کورٹ میرج کر کے خفیہ شادی رچالی ، 22 مئی کی شام کو مقتولہ اپنی گھر واپس نہیں آئی تو مقتولہ کوثر بی بی
زوجہ ریاض اپنی مدعیت میں بیٹی کے اغواء کا مقدمہ الزام نمبر 279/21 درج کیا ، بعدازاں اسحاق نے کورٹ میں نکاح کے دستاوزات پولیس کو پیش کئے اور مقدمہ سی کلاس ہوگیا ، اور دونوں میاں بیوی شیرپاو¿ میں رہنے لگے تھے ، جبکہ علاقہ زرائع کے مطابق مقتولہ رحیم شاہ عرف علیشان عرف سبحان ٹک ٹوکر تھی شادی کے بعد بھی شوہر کو بغیر بتائی گھر سے نکل جاتی تھی اور بے پردہ گھومنے پر ابھی انکے دمریان لڑای ہوتی رہی تھی۔ ملزم کی تلاش کا عمل جاری ہے۔