ہفتہ‬‮ ، 24 مئی‬‮‬‮ 2025 

رنگ روڈ کرپشن میں اربوں کمانے والوں کو ملک سے باعزت رحصت کر دیا گیا ،50 اور 54 روپے والی چینی سو روپے کلو کیسے پہنچی ، مولانا اسعد محمود نے سوالیہ نشان اٹھا دیا

datetime 18  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے رہنما مولانا اسعد محمود نے قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کو حکومت کیخلاف کرنا چاہیے، ہم نے سپیکر سے ایوان کے اراکین کیخلاف کاروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آپ نے تماشے کو نہیں روکا،حکومتی اراکین احتجاج میں اس حد تک چلے گئے جسکی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی،

ان اراکین میں ایک ایسا رکن بھی تھے جو اس تماشے کے وقت پارلیمنٹ کی حدود میں نہیں تھا،کچھ ایسے افراد تھے جو ڈیسک پر کھڑے ہو کر اپوزیشن لیڈر کو نشانہ بنا کر کتاب پھینک رہے تھے انہیں سزا نہیں سنائی گئی،اپوزیشن لیڈر کو کتاب مارنے والے کا نام تک نہ لیا گیا،ہم مطالبہ کرتے ہیں اسکی تحقیقات ہویہ حکومت اور وزیر اعظم کے ہوتے کسی قسم کی تحقیقات کا نتیجہ نہیں نکل سکتاوزیراعظم صاحب براہ راست اپنے ممبران کو ہدایات دیکر یہاں بھیجتے رہے، ڈپٹی سپیکر کا رویہ غیر آئینی تھا انکے رویے کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی، مولانا اسعد محمود نے کہا کہ کچھ بلوں پر اپوزیشن نے اختلافی نوٹ جمع کرائے مگر پارلیمان میں انہیں پیش کیا گیا،یہ تاثر دیا گیا کہ ان بلوں کو کمیٹیوں سے منظوری کے بعد یہاں لایا گیا،اجلت میں یہاں بلوں کو کلب کر کے پاس کیا گیا، اپوزیشن نے جس پر احتجاج کیا، اسعد محمود نے کہا کہ اسوقت حکومتی اراکین کی تعداد 70 سے زائد نہ تھی مگر ایوان کی کاروائی کو بلڈوز کیا گیااس میں ایم ٹی آئی، الیکشن اصلاحات ودیگر بل تھے،اس عمل سے ملک کے ادارے اور عوام متاثر ہوتے ہیں،11 جون کو بجٹ پیش کیا گیا،وزیر خزانہ نے جو بجٹ پیش کیا وہ عوام دشمن بجٹ ہے ا س بجٹ میں ان دوستوں کو ریلیف دیا گیا جو الیکشن میں انکو مالی تعاون کر تے تھے، اعلی تعلیم کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی،پشاور یونیورسٹی ،اسلامیہ کالج یونیورسٹی بنک سے قرضے لیکر ملازمین کو تنخواہیں دے رہے ہیں،سپیکر چیمبر کے آفیشل پیج سے ایک پوسٹ شیئر کی گئی کہ میں نے اپنے حلقے میں 50 ارب کے ترقیاتی کام پایہ تکمیل تک پہنچانے کے قریب ہوں قبائل کو این ایف سی میں 3 فیصد دینے کا کہا تھا،لیکن اس سال بھی 54 ارب دیے ہیں اس 54 ارب میں

بھی 30 ارب سکیورٹی میں چلے جائیں گے،یہ رویہ ہمارا قبائلی پاکستانیوں کیساتھ ہے،یہ بجٹ ایک غیر حقیقی بجٹ ہے،اس سال کے آغاز سے ہی منی بجٹ آنا شروع ہو جائیں گے،مجھے یہ کمپنی مزید چلتی دکھائی نہیں دیتی،بجٹ کا مجموعی خسارہ 3 ہزار 990 ارب ہے، اسعد محمود نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مدلل اور حقائق پر مبنی تقریر کی،حکومتی ممبرنے اپنی تقریر کا آغاز جسطرح کیا وہ تمسخر اڑانا تھا،اگر آپ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن لیڈر آپ کی تقریر سنیں تو ہم بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ

آپکا وزیر اعظم ہماری بات سنے ،آپکا وزیر اعظم نہ مسئلہ کشمیر، نہ مسئلہ فلسطین پر ایوان میں آ تاہے ، ناموس رسالت اور ناموس صحابہ کا مسئلہ آیا تو آپکا وزیر اعظم ایوان سے غائب تھا آپ کس حیثیت سے اپوزیشن وزیر اعظم کی تقریر سنے ،بجٹ پر حکومتی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ بجٹ تقریر کے بعد وزیر خزانہ کو ایوان میں نہیں دیکھا پارلیمنٹ میں سپیکر کی کرسی اپوزیشن کیساتھ جانبدارانہ رویہ رکھتی ہے،میڈیا کے لوگوں کو مارا جاتا ہیہمارا بجٹ آئی ایم ایف کا ہے بیرونی اداروں کے دباؤ پر ہمارے

ملک میں قانون سازی ہوتی ہے،ہماری پارلیمنٹ نے ان تین سالوں میں غیر آئینی اور غیر شرعی قانون سازی کی وزیر اعظم نے دعوی کیا میں نے گزشتہ حکومتوں سے زیادہ روڈ بنائے یوزیر اعظم بلکسر سے میا نوالی روڈ تین سالوں میں بنا نہیں سکے اور دعویٰ کرر ہے ہیں روڈ بنائے ہی، مولانا اسعد محمود کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی خواتین کی جانب سے لقمے دیئے جانے پر جے یو آئی خواتین ارکان بھی نشستوں پر اٹھ گئیں۔عاصمہ حدید کے جملوں پر جے یو آئی خواتین نے احتجاج کیا ،مولانا اسد نے کہا

ہاؤس کو ان آرڈر کریں۔ پینل آف چیئر امجد نیازی نے پی ٹی آئی خواتین کو خاموش رہنے کی تاکید کردی ۔اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے مولانا اسد نے کہا خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں شرخ خواندگی میں کمی آئی،میاں شہباز شریف کو پنجاب میں شرخ خواندگی میں اضافے کا کریڈٹ جاتا ہے رنگ روڈ کرپشن میں اربوں کمانے والوں کو ملک سے باعزت رحصت کر دیا،50 اور 54 روپے والی

چینی سو روپے کلو کیسے مل رہی ہے، مولانا اسعد محمود نے جانی خیل مظاہرین کا بھی معاملہ بھی اٹھادیا 20 روز سے غریب جانی خیل لاش رکھ کر سراپا احتجاج ہیں،حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی مذاکرات نہیں کئے گئے،مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی بھی توجہ مبذول کرائی گئی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی مزدور کی کم سے کم اجرت 25 ہزار اور ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد تک اضافہ کیا جائے، رکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کہا کہ موجودہ بجٹ اچھا پیش کیا گیا ہے لیکن زراعت ہے ہماری

ریڈی کی ہڈی ہے جس کے لیے صرف 12ارب روپے رکھے گئے ہیں جو بہت کم ہے فصلوں کے بیج نہیں ہیں حکومت کو ریسرچ سنٹر بنانے چاہیے تاکہ جدید طرز کے بیج تیار کرنا چاہیے ہماری پیداوار دنیا ہے کم ہے ہمارے کسانوں کو سبسڈی بھارت سے کم مل رہی ہے ملک میں پانی کی کمی ہے جو یے اس کی تقسیم ٹھیک نہیں ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ جس پر حکومت راضی ہو ان کو احساس پروگرام سے پیسے ملتے ہیں ہمیں ترقیاتی فنڈز نہیں دیئے جارہے ہیں حکومت کو کسانوں کیلئے سولر انرجی ہر ٹیوب

ویل لگا کر دینے چاہیں،سندھ میں پانی کم ہے اور بجلی بھی صرف دو گھنٹے آتی یے گیس سب سے زیادہ سندھ سے نکلتی ہے لیکن عہاں کے رہنے والوں کو گیس نہیں مل رہی،سندھ میں لا اینڈ آرڈر کی صورت حال خراب ہے اور لوگوں کے گھروں میں دن کے وقت ڈاکے پڑ رہے ہیں ۔دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے تین سالوں میں لوڈشیڈنگ تھی نہ دہشتگردی تو پھر معیشت کیوں نہ آگے بڑھ سکی،

ایف بی آر نے دکھایا ہے 5800ارب روپے اکٹھے ہوں گے مگر کیسے اور کہاں سے ؟،ٹیکسز اکٹھا کرنے کا دعوی ہی بتارہا ہے کہ بجٹ ٹیکس فری نہیں ہے پیٹرولیم کی قیمتیں نہیں بڑھانی تو 610ملین کہاں سے آئیں گے ،سات سو ارب ریونیو کی کمی ہونے والا ہے ۔بجٹ میں عملی کی بجائے خیالی باتیں بتائی گئی ہیں بجٹ میں ایسے ایسے وعدے کئے جارہے ہیں جیسے اسی سال الیکشن ہونے والے ہیں

،بجٹ خسارہ تین اشاریہ پانچ فیصد دعوے سے زیادہ ہوگا ،عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ یہ بھی پہلی بار ہوا کہ آئی ایم ایف سے بات ہوئے بغیر بجٹ پیش کردیا گیا ،جب آئی ایم ایف سے بات بنی نہیں تو پھر اس کی طرف سے ملنے والے پیسے بجٹ میں کیسے رکھ دیئے ہیں وزیر اعظم کیسے یقینی بنائیں گے کہ بجلی کی قیمت نہ بڑھے یہ کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر ٹیکس نہیں بڑھائیں گے

بلواسطہ ٹیکس لگا کر آئی ایم ایف ہی کی بات مانی جارہی ہے ،چینی پر ٹیکس لگادیا سٹاک ایکسچینج کو چھوٹ دے دی ،عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بجٹ میں ایسے اقدامات لئے ہیں جو مہنگائی بڑھائیں گے ،چھ سو دس ملین کا پیٹرول بم گرنے والا ہے ،خوراک کی مہنگائی عام آدمی کو متاثر کررہی ہے،ریونیو میں ایک ہزار ارب روپے کی کمی ہوگی جھوٹے اعدادوشمار کے ساتھ بجٹ منظور کراک ے قوم سے دھوکہ دیا جائے گا ،یہ بجٹ منی پیٹرول بم ہے،یہ منی بجٹ بھی لے کر آئیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…