اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)علی خان نامی شخص فیس بک پیج ویلے لوگ پر پرینک ویڈیو بنا کر شیئر کرتا تھا جس میں وہ طالبعلموں اور پارکس میں موجود نوجوان لڑکیوں کے ساتھ طوفان بدتمیزی برپا کرتا تھا۔ اس نوجوان کی حرکتیں اتنی زیادہ بڑھ گئی تھیں کہ اسے روکنا ناگزیر
ہو چکا تھا، صحافی ثاقب راجہ نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور کہا کہ میں اس وقت تک نہیں رکوں گا جب تک اس شخص کو سلاخوں کے پیچھے نہ پہنچا دوں ۔ صحافی ثاقب راجہ نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے اس کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایکشن لینے کی درخواست کی اور کہا کہ یہ شخص کھلے عام شہر میں کس طرح گھوم رہاہے ، کبھی یہ سکول کی بچیوں کے بازو پکڑ لیتا ہے ، کبھی بچیوں کے سر سے دوپٹہ کھینچ لیتا ہے ، ایک ویڈیو میں کسی کی بیوی کو کندھے سے پکڑ کرہراساں کر رہاہے ، کوئی قانون ہے پاکستان میں ؟ یہ مذاق ہے ؟ ۔پولیس نے سوشل میڈیا پر علی خان کی حرکتوں کی ویڈیوز وائرل ہونے اور تنقید کا سلسلہ شرو ع ہونے کے بعد ایکشن لیا اور اسے گوجرانوالہ سے گرفتار کر تے ہوئے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا ۔ اس معاملے پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسے گرفتار کر لیا گیاہے ۔
Why is this Person freely Moving in cities?
کبھی یہ سکول کالج کی بچیوں کے بازو پکڑ لیتا یے کبھی بچیوں کے سر سے ڈوپٹہ کھینچ لیتا ہے اس ویڈیو میں کسی کی بیوی کو کندھے سے پکڑ حراساں کر رہا ہے ، کوئی قانون ہے پاکستان میں ؟ یہ مذاق ہے ؟ لکھ دی لعنت ایسے معاشرے پر جو اس پر تالی بجائے pic.twitter.com/d0LT2ZJOza— Saqib Raja ®️ (@SaqibAhmedRaja) June 14, 2021