تحصیل ساہیوال (این این آئی) حکومت کی طرف سے فراہم کردہ اربوں روپے کی سبسڈی تاجر مافیا کھا گیا. عام شہری کو کو ریلیف نہ مل سکا.رمضان بازار میں بھی روز مرہ اشیا مہنگے داموں فروخت ہونے لگی. چینی,آٹا کے لیے لوگوں کو لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے انتظامیہ نے 11 ہزار بوری چینی جن دکانداروں کو شوگر ملز سے اٹھوا کر دی انہوں نے ذخیرہ کر لیں. کچھ نے من پسند اپنے دوکاندار گاہکوں کو فروخت کر دی۔ جو سرکاری ریٹ 50 روپے کی بجائے ساہیوال کے نواحی قصبات
میں 90 سے 100 روپے تک سرعام فروخت کر رہے ہیں۔ریٹ لسٹ آویزاں نہ ھیں۔ مرضی کی قیمتیں وصول کی جا رہی ہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹی غیر فعال جبکہ انتظامیہ کے افسران رمضان بازاروں تک محدود ہیں تحصیل بھر میں من مانی قیمتیں وصول کی جا رہی ہیں۔ مہنگائی کے مارے عوام مشکلات سے دوچار ہیں عوامی سماجی شہری حلقوں کے رہنما عابد حسین، غلام اصغر، مظہر عباس، مہر راؤف، یاسر ندیم نے ارباب اختیار سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔