لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے مذہبی جماعت کے مظاہروں کے معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کے لیے درخواست گزار پر 2لاکھ روپے جرمانہ عائد کر کے درخواست مسترد کر دی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے نجی تنظیم کی جانب سے دائر کی گئی پر
سماعت کی جس میں مذہبی جماعت کے سربراہ کی گرفتاری اور مظاہروں کے معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کی گئی۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ گرفتاری کے فوری بعد مظاہروں سے لوگوں کو مشکلات ہوئیں اور پولیس نے قانون کے مطابق اپنی ڈیوٹی ادا نہ کی ۔چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ یہ پنچائت نہیں اس لیے قانون کی بات کریں۔ معلومات کا ادارہ ہے پہلے وہاں جانا چاہیے تھا اور اسلام سڑک بلاک کرنے والوں کے خلاف کہتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایمبولینس کے راستے بند ہونے سے جانیں گئیں ان کی بات ہی نہیں کر رہے اور پولیس اہلکاروںکیساتھ جو ہواان کے متعلق کیوں بات نہیں کر رہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی کیسے بنے گی اور کس قانون کے تحت بنے گی۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہم نے سب کچھ درخواست میں لکھا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ لکھا ہے لیکن اس پر مانگا کچھ نہیں ہے۔ سب پتہ ہے کہاں کہاں سے فنڈنگ ہو رہی ہے۔وکیل کے جواب نہ دے سکنے پر عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 2لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔