ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں ساڑھے 11 ارب ریال کی منی لانڈرنگ کا انکشاف

datetime 28  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن ”نزاھہ” کی طرف سے مرکزی بنک کے عہدیداروں، پولیس اور دوسرے سرکاری ملازمین کی ملی بھگت سے بے نامی کھاتوں اور ذرائع سے خطیر رقم بیرون ملک منتقل کرنے کے کئی نئے کیسز کا پتہ چلایا ہے۔

انسداد بدعنوانی کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کاروباری افراد، سرکاری ملازمین اور غیر ملکی عناصر پر مشتمل اس کرپٹ مافیا نے مجموعی طور پر مختلف ذرائع سے 11 ارب 50 کروڑ ریال کی رقم بیرون ملک منتقل کی ہے۔کرپشن کے میگا سکینڈل میں 32 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ذرائع نے مزید کہا کہ فیلڈ انوسٹی گیشن کرنے اور تجارتی اداروں کے بینک کھاتوں کا تجزیہ کرنے اور کسٹم درآمد کی تفصیلات کو مربوط کرنے کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ ان تجارتی اداروں کے کھاتوں میں جو بے نامی نقد رقم جمع کی گئی ہے اس کی مالیت 11.59 ارب ریال ہے۔ یہ خطیر رقم مملکت سے باہر منتقل کی گئی۔ اس کیس میں 5 غیر ملکی عناصر کو بینک میں جمع کرانے کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے 9.78 ملین ریال برآمد کیے گئے ہیں۔ وہ یہ رقم بنک کے ذریعے بیرون ملک بھیجنا چاہتے تھے۔انسداد بدعنوانی کمیشن نے اس کیس میں ملوث ہونے کے شبے میں 7 کاروباری افراد،

12 بینک ملازمین، پولیس میں ایک نان کمیشنڈ افسر، 5 مقامی اور 2 غیر ملکیوں کو رشوت لے کر منی لانڈرنگ، جعلسازی اور غیر قانونی مالی منافع خوری، پیشہ وارانہ اثر ورسوخ کے ناجائز استعمال اور خطیر رقم چھپانے کے الزامات کے تحت تحقیقات کی جا رہی ہیں۔اس حوالے سے

سامنے آنے والا پہلا کیس ایک مقامی کاروباری شخصیت کا ہے جس نے خطیر رقم بیرون ملک بھیجی ہے۔ اس نے اپنے، اپنی بیوی اور اپنے بیٹے کے نام متعدد فرضی اور جعلی کمپنیاں قائم کیں۔ اس کے بعد ان کے ناموں کے ساتھ بنک کھاتے تیار کیے۔ ماہانہ بنیادوں پر ان بنک کھاتوں میں

متعدد افراد کے ذریعے رقم جمع کرائی گئی۔ منی لانڈرنگ کو چھپانے کے لیے ایک پولیس افسر کو 3 لاکھ ریال اور ایک دوسرے شخص کو چالیس لاکھ ریال کی رقم رشوت کے طور پر دی گئی۔دوسرے کیس میں پانچ کاروباری شخصیات کی جعلی کمپنیوں، ان کے بنک کھاتوں اور منی لانڈرنگ

کا انکشاف ہوا ہے۔ انہوں نے غیر ملکی شہریوں کے بنک اکائونٹس کو ماہانہ کی بنیاد پر رقوم کی بیرون ملک منتقلی کے لیے استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔تیسرے مقدمہ میں ایک بنک برانچ کے مینیجر کو منی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیا ہے جو جعلی بنک کھاتے کھول کر غیر ملکی افراد کو ان کے ذریعے رقوم بھجوانے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…