اسلام آباد( آن لائن )وفاقی حکومت نے دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم کو پاکستان سے نایاب نسل کے 150 شاہین متحدہ عرب امارات برآمد کرنے کا اجازت نامہ جاری کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ سے جاری
کیا گیا جو وفاقی دارالحکومت کے اسلام آباد میں موجود سفارتخانے پہنچا دیا گیا خیال رہے نایاب نسل پریگرائن اور ساکیر سے تعلق رکھنے والے شاہینوں کو عرب شکاری تلور کو پکڑنے کے لیے استعمال کرتے ہیں.چونکہ شکاریوں کو بوڑھے شاہینوں کو نوجوان شاہینوں سے تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے اس پرندے کی ضرورت بدستور برقرار رہتی ہے خیال رہے کہ فطرت کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں بشمول سوئٹزر لینڈ میں ہوئے نایاب پرندوں اور جانوروں کی بین الاقوامی تجارت سے متعلق کنوینشن(سی آئی ٹی ای ایس) کے تحت شاہینوں کو تحفظ حاصل ہے اور ان کے سرحد سے پار سفر پر پابندی عائد ہے، پاکستان نے بھی اس معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں.ملک کے تحفظ جنگلی حیات کے قوانین کے تحت شاہینوں کو پکڑنے اور ان کی تجارت پر پابندی عائد ہے اور نہ ہی کہیں کوئی مارکیٹ یا دکانیں موجود ہیں جہاں ان کی قانونی خرید و فروخت ہوسکے ذرائع کا کہنا تھا کہ شاہینوں کو پکڑنے اور ان کی تجارت
پر عائد پابندیوں کے باعث شاہین برآمد کنندہ کو جنگلی حیات کے غیر قانونی تاجروں سے غیر قانونی طور پر پکڑے گئے شاہین خریدنا پڑیں گے چنانچہ وفاقی حکومت اور برآمد کنندہ اس غیر قانونی جنگی حیات اسمگلنگ کے قصور وار ہوں گے. جنگی حیات سے متعلق مقامی قوانین
کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرنے کے علاوہ حکومت یورپی یونین سے ملی ہوا جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنس (جی ایس پی) اسٹیٹس بھی خطرے میں ڈال رہی ہے اس اسٹیٹس سے پاکستان کو یورپی یونین کی پرکشش منڈیوں میں آسان رسائی
کی سہولت میسر ہے. جی ایس پی اسٹیٹس کے حامل ملک کو فطرت کے تحفظ کے بین االقوامی معاہدوں کی پاسداری کرنی ہوتی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں یورپی یونین یہ اسٹیٹس واپس لینے کا اختیار رکھتی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کی یورپی منڈیوں میں برآمدات تک آسان رسائی محدود اور زر مبادلہ کا حصول بری طرح متاثر ہوسکتا ہے دبئی کے حکمران کو شاہینوں کی برآمد کے لیے اجازت نامہ وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف پروٹوکول کے دستخط سے جاری ہوا ہے۔