اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے اعتراف کیا کہ انہیں دراصل اسلام آباد کی فضا ہی راس نہیں آئی ، وہاں یہاں پر اکیلے رہتے تھے ،میرا وزیر اعظم عمرا ن خان سے ابھی بھی رابطہ ہے ، وہ مجھے
اپنا ہیرو قرار دیتے ہیں ، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت کو آپ کی ضرورت ہے ، جلد ٹھیک ہو کر واپس آجائیں ، شبر زیدی نے پروگرام کے دوران انکشاف کیا کہ پاکستان کے بڑے بزنس مین جنرل باجوہ سے ملنے گئے ایک بڑے بزنس مین نے کہا سر کرپشن بہت بڑھ گئی ہے، باجوہ صاحب نے کہا آپ ہی نے تو سب کو سکھائی ہے، دریں اثنا ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا نام لے کر جو مولانا فضل الرحمن نے بات کی ہے وہ سو فیصد غلط ہے اور مجھے افسوس ہے اتنے بڑے مجمع میں مجھے مس کوڈ کیا گیا میں نے نہ ایسی بات کی ہے نہ عمران خان نے مجھے یہ کہا بلکہ میں یہ بھی آپ کو بتادوں کہ جب تک میں رہا عمران خان نے مجھے کبھی کسی قسم کی چیز سے نہیں روکامیں پہلے عمران خان کا دوست ضرور تھامگر اب میں ان کا سپورٹر بن گیا ہوں ان کے کردار کو دیکھتے ہوئے میں نے ان کے ساتھ پانچ مہینے گزارے ہیں اور میں سمجھتا ہوں شاید ہی کسی وزیراعظم نے کسی ایف بی آر چیئرمین کو کبھی اتنا
اسپیس دیا ہوگا جتنا عمران خان نے دیا۔علاوہ ازیں ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں شبر زیدی کا کہنا ہے کہ یہ بالکل غلط اور بے بنیاد خبر ہے کہ وزیراعظم نے انہیں کسی کیخلاف کاروائی سے روکا، ایسا کبھی نہیں ہوا۔عمران خان ایک عظیم لیڈر ہیں، ہمیشہ ان کیساتھ ہوں۔
ان کی ایمانداری کی قسم کھا سکتا ہوں۔ عمران خان نے ہر لحاظ سے میرا ساتھ دیا۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے6 مئی 2019 کو معروف ماہر معاشیات شبر زیدی کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کیا تھا۔ جس کے بعد شبر زیدی غیر معینہ مدت کے لیے رخصت پر چلے گئے تھے اور شبر زیدی کی بطور چیئرمین اعزازی تقرری بھی فوری طور پر ختم کردی گئی تھی۔