جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

کیاواقعی راحیل شریف نے نوازشریف سے اپنی مدت ملازمت میں توسیع مانگی تھی؟ن لیگ کے دعوے پر سابق آرمی چیف بھی میدان میں آگئے سچائی بیان کردی

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا جنرل (ر) راحیل شریف نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف سے اپنی مدت ملازمت میں توسیع مانگی تھی؟ مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ ہاں مانگی تھی لیکن سابق آرمی چیف اس سے انکاری ہیں۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ اس وقت دوبارہ سامنے آیا جب لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ

نے کہا کہ نواز شریف نے ان سے کہا تھا کہ راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے بار ہا ان سے رابطہ کیا تھا اور نواز شریف نے توسیع دینے سے انکار کر دیا۔ اپنی حکومت جا نے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے چند سرکردہ رہنماؤں نے ڈان لیکس اور پاناما پیپرز جیسے اسکینڈلز کو جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع نہ دیئے جانے سے جوڑ دیا۔گزشتہ سال اپنے ایک انٹرویو میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ جنرل راحیل شریف کو توسیع نہ دیئے جا نے پر ان سمیت پارٹی مسلم لیگ (ن) کو نشانہ بنایا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہباز شریف کے ساتھ جا کر جنرل راحیل شریف کو بتایا کہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جا رہی۔ اس انکار کے فوری بعد جب ڈان لیکس اور پاناما پیپرز لیکس کے اسکینڈلز سامنے آئے تو انہیں شاطرانہ طریقے سے ہمارے خلاف استعمال کیا گیا۔ جب نواز شریف سے ملاقات کے بعد موقف جا ننے کے لئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کے ذریعہ جنرل راحیل شریف سے رابطہ کیاگیا تو ان کا کہنا تھا کہ جب وزیر اعظم دفتر میں ملاقات کے بعد وہ جانے لگے تو شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان ان تک پہنچے۔راحیل شریف نے امجد شعیب کو بتایا کہ وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے کیونکہ وہ کئی ماہ قبل ہی اپنی تین سالہ مدت مکمل کر

نے کے بعد مزید توسیع نہ چاہنے کا اعلان کر چکے تھے۔راحیل شریف کے مطابق جیسا کہ جنرل امجد شعیب نے بیان کیا کہ مسلم لیگی رہنماؤں کا اس بات پر زور تھا چونکہ ملک اب بھی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار ہے، جنرل راحیل شریف نے کراچی کا امن بحال کیا لہٰذا حکومت چاہتی تھی کہ وہ خدمات جاری رکھیں۔امجد شعیب کے مطابق جب راحیل شریف نے دوبارہ ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تو

انہیں فیلڈ مارشل کے عہدے کی پیشکش کی گئی۔جس پر انہوں نے پھر سے انکار کیا اور وہ کوئی ایسا سربراہی کا علامتی عہدہ نہیں چاہتے تھے جہاں ان کے لئے کر نے کو کچھ نہ ہو۔تب دعویٰ کیا جا تا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے جنرل راحیل شریف سے کہا کہ حکومت فیلڈ مارشل کے عہدے کو با اختیار بنانے پر غور کر رہی ہے۔جنرل راحیل شریف نے امجد شعیب کو بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی اپنے طور پر کسی سے اس معاملے پر بات نہیں کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…