جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے، وزیر اعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم سے خطاب میں پیغام

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

اسلام آباد( آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کیلئے نقصان دہ ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے ۔دہشتگردی کو کسی مذہب یا ملک سے جوڑنا صحیح نہیں ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اثرو رسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ افغان عمل میں روڑے اٹکانے والوں پر نظر رکھنی ہو گی۔ ماسکو میں

ہونیوالی شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کونسل کے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس سے 5 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور کورونا سے پوری دنیا کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی معیشت سست روی کا شکار ہے جبکہ کورونا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ گزشتہ 2 دہائیوں میں ایس سی او نے کئی کا میابیاں حاصل کیں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اثر ورسوخ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں اور جی20 ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کر نی چاہیئے جبکہ اقوام متحدہ کو عالمی طور پر اس چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کام کر نا ہو گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نہ صرف کورونا وائرس کے خلاف چین کے اقدامات کو سراہتا ہے بلکہ چینی امداد کو بھی سراہتے ہیں۔ پاکستان اور چین کورونا ویکسین کے ٹرائل پر مشترکہ کو ششیں کر رہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے ڈیجیٹل گلوبل ڈیٹا سکیورٹی اقدام کو سراہتے ہیں،مکمل لاک ڈاوَن ترقی پذیراور ترقی یافتہ ممالک کے لیے نقصان دہ ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ افغانستان کو مفاہمتی عمل سے بھرپور فائدہ اْٹھانا ہو گا۔ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی انٹرا افغان مذاکرات کا اہم جْزو ہے، میں ہمیشہ افغانستان میں

مفاہمتی عمل کا حامی رہا ہو ں افغانستان کو مفاہمتی عمل سے فائد ہ اٹھانا چاہیئے ،افغان عمل میں روڑے اٹکانے والوں پر نظر رکھنی ہو گی۔ ے۔ وزیر اعظم نے کہا اس وقت دنیا کو بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت ہے کسی بھی مذہب یا مسلک کو دہشتگردی سے جوڑنا مناسب نہیں ہے ۔ خطے کے ممالک میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پْر امن طریقہ اپنانا ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان

نے دہشتگردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں دہشتگردی کے خلاف دی جانے والی قربانیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جانا چا یئے ، پاکستان ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف کھڑا رہا ہے۔ بعض ممالک سیاسی فائدے کے لیے دہشتگردی کا الزام لگاتے ہیں۔ انہوں نے اپنی حکومت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت غریب کو ریلیف دینے کے لیے پْر عزم ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…