حسن ابدال (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خواہش ہے کہ پاکستان وہ ملک بنے جسے کبھی کسے کے آگے قرضوں کے لیے ہاتھ پھیلانا نہ پڑے،بد قسمتی سے ہم نے انگریز کے دیے گئے ریلوے نظام کو ترقی نہیں دی،بین الاقوامی میگزین کے مطابق پاکستان سیاحت کیلئے اہم مرکز بن سکتا ہے، ہمیں اپنے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینی ہوگی، ویزا کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا۔
جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے حسن ابدال ریلوے اسٹیشن اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کو اسٹیشن میں مختلف سہولتوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی جہاں انہیں بتایا گیا کہ ریلوے اسٹیشن دو فلور پر مشتمل ہے۔بتایا گیا کہ یہاں صاف اور ٹھنڈے پانی کے پلانٹ بھی لگائے گئے ہیں جبکہ پانی کی فراہمی کے لیے نیا ٹیوب ویل بھی نصب کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اسٹیشن میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 300 کے وی کا جنریٹر بھی لگایا گیا ہے۔وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ حسن ابدال ریلوے اسٹیشن کو 30 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا۔ریلوے اسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے ہمیں مقروض پاکستان ملا تھا اور ہمیں دیگر ممالک کے آگے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان میں ریلوے کا شعبہ نہایت اہم ہے کیونکہ اس میں عام عوام سفر کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سب سے تیز ترقی کرنے والے ملک چین نے ریلوے لائنز کا سارے ملک میں جال بچھا دیا ہے اور ہم نے انگریزوں کے بنائے ہوئے ریلوے کو مزید پھیلانے کے بجائے کم کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 ارب ڈالر کی ایم ایل ون میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ایم ایل ون کے بننے کے بعد کراچی سے لاہور صرف 7 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے، اس کیلئے خصوصی انڈر پاسز بنیں گے جس سے ہماری معیشت کو فائدہ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ نئے پاکستان میں ہر مذہب کے لوگ برابر کے شہری ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میگزین کے مطابق پاکستان سیاحت کیلئے اہم مرکز بن سکتا ہے، ہمیں اپنے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینی ہوگی، ویزا کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا کیونکہ صرف سیاحت کے شعبہ ہی پاکستان کے لیے اتنا پیسہ اکٹھا کیا جاسکتا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں تمام مذہب کے لوگ برابر ہیں، ہماری کوشش تھی کہ سکھ برادری کے لیے آسانیاں پیدا ہوں، حسن ابدال ریلوے اسٹیشن سے سکھ برادری کو بہت سہولت ملے گی۔