اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور اب تک 50میں سے 31امریکی ریاستوں کے متوقع نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں ، جو بائیڈن کی 14 ریاستوں میں جیت متوقع ہے۔
ان ریاستوں میںورمونٹ، ڈیلاوئیر، میری لینڈ، میساچیوسٹس، نیو جرسی، نیو یارک، کنکٹیکٹ، کولوراڈو، نیو میکسیکو، نیو ہیمپشائر، الینوائے، کیلیفورنیا، اوریگن، واشنگٹن، اور واشنگٹن ڈی سی شامل ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کی کل 17 ریاستوں میں جیت متوقع جن میں انڈیانا، کنٹکی، اوکلاہوما، ٹینیسی، مغربی ورجینیا، آرکنساس، جنوبی ڈکوٹا، شمالی ڈکوٹا، الاباما، جنوبی کیرولینا، نیبراسکا، نیبراسکا تھرڈ ڈسٹرکٹ، یوٹاہ، میزوری، کنساس، وئیومنگ، مسی سسیپی دیگر ریاستیں کڑے مقابلے یعنی سوئنگ سٹیٹس شامل ہیں۔دریں اثناسماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ ٹویٹر نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 کے نتائج کے حوالے سے جیتنے والے امیدوار کا نام سرکاری طور پر اعلان کرنے کے سلسلے میں صرف سات میڈیا پلیٹ فارمز پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔اس فہرست میں چھ ٹی وی چینلزاورایک نیوزایجنسی شامل ہے ،ٹویٹر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ وہ اس بات کا مطالبہ کرے گا کہ یا تو ریاست میں انتخابی ذمے
داران یا پھر ذرائع ابلاغ کے جن سرکاری قومی اداروں کو نتائج کے اعلان کی اجازت دی گئی ہے، وہ ٹویٹس پر نتائج جاری ہونے سے قبل جیتنے والے امیدوار کا اعلان کریں۔اگر ٹویٹر پر کسی رپورٹر یا صارف نے منتخب ذرائع میں سے کسی کا حوالہ دیے بغیر نتائج کے حوالے سے ٹویٹ کی تو اس ٹویٹ کو بلاک کر دیا جائے گا۔