اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کو فائدہ اور کشمیر کا سودا کر نے والے غدار ہیں ،وزراء غداری کے سرٹیفکیٹ دینے کی بجائے عوام کے مسائل حل کریں، مقدمہ کے اندراج کے بعد سولہ وزراء اور کرائے کے ترجمان غائب ہیں۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم پر پرچہ درج کردیا ،آپ کشمیر کا مقدمہ دنیا کے سامنے کیسے لڑیں گے،ہم پرچوں سے نہیں گھبراتے ،سب ملزمان کو گرفتار کیا جائے ، مقدمے کی کارروائی کھلی عدالت میں چلائی جائے۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو سابق وزیراعظم شاہد خاقان نے کہاکہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ کہاں سے ملتا ہے ؟۔ انہوں نے کہاکہ یہ حیران کن باتیں ہیں کوئی وزیر عوام کی مشکل کی بات نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہاکہ غدار وہ ہوتے ہیں جو بھارت کو فائدہ اور کشمیر کا سودا کرتے ہیں ،غداری کے سرٹیفکیٹ دینے کی بجائے عوام کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں غداری کا سلسلہ چل رہا ہے ،حقیقت یہ ہے چار اور پانچ اکتوبر کی درمیانی رات کوپرجہ درج ہوا ،سولہ وزراء اور کرائے ترجمان سارے غائب ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزراء دس دن سے لگے رہے اور غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے گئے ،آج پورا ملک رو رہا ہے بھارت اور مودی ہنس رہا ہے ، انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم پر پرچہ درج کردیا ۔
آپ کشمیر کا مقدمہ دنیا کے سامنے کیسے لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اب نئی کہانی آئی ہے ہمیں نہیں پتہ کہ پرچہ کیسے درج ہوا ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ وزیراعظم کو پتہ نہیں آٹا اسی اور چینی ایک سو دس روپے بک رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کوعلم نہیں کہ معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔
دو سال میں جتنے قرضے یہ حکومت لے چکی ہے دس سال میں (ن )لیگ نے نہیں لئے۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ رات کے دو بجکر پچیس منٹ پر فرض شناس ایس ایچ او نے درج کیا ،میں بھی ایک پرچہ عمران خان کے خلاف کروانا چاہتا ہوں ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ سابق ڈی جی ایف آئی اے نے
انٹرویو میں بتایا ہے وزیراعظم نے بلاکر کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز پر دہشتگردی کا پرچہ بناؤ،خواجہ آصف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت پرچہ دینے کیلئے کہا گیا ،اس بات کی دلیل ہے شاہدرہ کا پرچہ عمران خان نے درج کروایا ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے سوال کیاکہ شہباز شریف
کو کس نے اندر کروایا ،پی ڈی ایم سے کون خوف زدہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایاکہ کیا پرچے دینے سے عوام کی تکلیف دور ہوگی ،کابینہ اجلاس میں عوام کی تکلیف دور کرنے کی بات نہیں ہوتی ،کابینہ میں نواز شریف کو واپس لانے اور دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے کی باتیں ہوتی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ٹرائل کرنا ہے تو پورے میڈیا کے سامنے کریں تاکہ پتہ چلے کون غدار ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے کسی پر غداری کا الزام نہیں لگایا ،جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے وہ غدار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا بائیس کروڑ عوام کو گرفتار کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے نمبر دیکھیں
تو پاکستان میں کورونا نہیں بڑھ رہا ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے زندگی میں کسی کے خلاف پرچہ نہیں کروایا لیکن میرے خلاف ہوا تو میں بھی کارروائی کروں گا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پرچوں سے نہیں گھبراتے ،سب ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ مقدمہ کے اندراج کے
بعد ہندوستان کے اخبار ٹی وی بھرے ہوئے ہیں ،انہیں شرم نہیں آرہی۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے جو امانت دی جائے اس میں خیانت نہ ہو ،سابق وزیر اعظم نے کہاکہ نواز شریف علاج کیلئے گئے ہیں مکمل ہوجایے گا تو واپس آجائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کے
بعد ان کے فیصلوں کی کیا حیثیت ہے ؟ارشد ملک کی ویڈیو دوسری ہو تیسری ہو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم سربراہی کی مدت کا تعین چھوٹا ایشو ہے ،آگے معاملات چلیں گے تو سب ٹھیک ہو جائے گا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم غداری کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لئے نہیں بنی ۔ انہوں نے کہاکہ جس آدمی کی ذہنی کیفیت یہ ہو جسے حلف کی پرواہ نہ ہو ،باسٹھ تریسٹھ کی پرواہ نہ ہو ،وہ دوسروں پر اندر کرنا چاہتا ہے۔